• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بھارتی پارلیمان میں مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں میں مسلسل اضافہ

کراچی (رفیق مانگٹ)بھارتی پارلیمان میں مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے اراکین میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،حالیہ ریاستی انتخابات میں بھاری تعداد میں ایسے اراکین کا انتخاب ہوا ہے جن پر فوجدار ی مقدمات درج ہیں۔بھارت کے راجیہ سبھا،لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے اراکین کی مجموعی تعداد4896ہے ۔ موجودہ اور سابق اراکین پارلیمنٹ کے خلاف فوجداری مقدمات کی تعداد چار ہزار سے زائد ہے۔ نئی منتخب مدھیہ پردیش اسمبلی کے94، تلنگااسمبلی کے73 ، راجھستان اسمبلی کے46اور چھتیس گڑھ کے 24اراکین فوجداری مقدمات کے حامل ہیں۔مدھیہ پردیش کی اسمبلی کے230اراکین میں سے94کے خلاف کریمینل مقدمات درج ہیں۔ ان میں56اراکین کا تعلق کانگریس، 34کا تعلق بھارتیا جنتا پارٹی جب کہ دو کا بھوجن سماج پارٹی سے ہے۔94میں سے47کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات،ایک کے خلاف قتل ،چھ کے خلاف اقدام قتل اور تین کے خلاف خواتین کی بے حرمتی کے کیسز درج ہیں۔تلنگا کی ریاستی اسمبلی میں61فی صد اراکین کے خلاف کریمینل کیسز ہیں، 119اراکین کی اسمبلی میں سے 73کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں جن میں سے47کے خلاف سنگین نوعیت کے ہیں۔2014کی اسمبلی میں73کے خلاف مقدمات تھے جو56فی صد بنتی ہے، تلنگا اسمبلی کے اوسطاً فی رکن اثاثے پونے سولہ کروڑ ہ روپے کے ہیں۔ راجھستان اسمبلی کے199اراکین میں46کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں جن مین28کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں ،2013کی ریاستی اسمبلی میں 36 اراکین کے خلاف مقدمات درج تھے۔چھتیس گڑھ اسمبلی کے مجموعی90اراکین میں24 کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ موجودہ اور سابق اراکین پارلیمنٹ کے خلاف4122مقدمات درج ہیں ، ان میں سے کچھ مقدمات تین عشروں سے بھی پرانے ہیں ،264مقدمات میں ہائیکورٹس کی طرف حکم امتناعی دیا گیا ہے۔کچھ مقدمات1991سے ہے جن پر ابھی تک فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی۔سپریم کورٹ کی طرف سیشن اور میجسٹریٹ عدالتوں کو کہا گیا ہے کہ موجودہ اراکین کے430مقدمات کونمٹانے کو ترجیح دی جائے۔ لوک سبھا کے543 اراکین میں2004 میں منتخب ہونے والے اراکین میں سے128کے خلاف مقدمات درج تھے،جب کہ2009میں یہ تعداد150 تھی۔

تازہ ترین
تازہ ترین