• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا روس وینز ویلا کو 6 ارب ڈالر دینے کا وعدہ پورا کرے گا ؟

ماسکو: ہینری فو اور نستاسیا آسٹاسشیسوکا

بوگوٹا : گائڈن لانگ

روسی حکام نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی درخواست پر کیے گئے کئی ارب ڈالر کے عہد پرشکوک و شبہات پیدا کردیئے ہیں ، بحران کی وجہ سے تباہی کے شکار ملک کا بین الاقوامی نمایاں حامی کے طور پر ماسکو پر انحصار بڑھ رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے ماسکو کے تین روزہ دورے اور روس کے اعلیٰ سطح کے درجنوں حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد وینزویلا کے رہنما نے 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدوں کا دعویٰ کیا تھا،ملک کی خراب معیشت کو سہارا دینے کیلئے دیگر معاہدوں کا سلسلہ تیار کی گئی ہیں جو شدید افراط زر، سیاسی بحران اور امریکیوں پابندیوں ، جس کی وجہ سے وہ مغرب سے کٹ گیا ہے، کے حملوں کی زد میں ہے ۔

اس دورے نے روس کو وینزویلا کو قرض کیلئے رجوع کرنے والے آخری ملک اور ولادی میر پیوٹن کو ان کا اہم غیر ملکی حامی کے طور پر کردار کو نمایاں کیا،لیکن مسٹر ماردو کی حکومت کی مالی امداد کیلئے ماسکو کی خواہش اور صلاحیت کی حدود کو واضح کیا۔

مسٹر ماردو نے کہا کہ ماسکو نے ملک کے تیل کے شعبہ میں مشترکہ سرمایہ کاری میں 5 ارب ڈالر، ایک ارب ڈالر کان کنی کے منصوبوں میں سرمایہ لگانے اور اس کی 2019 کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 6 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ روس نے وینزویلا کی مسلح افواج کو جدید بنانے اور ملک کی ہیرے کی صنعت میں ممکنہ منصوبوں کا جائزہ لینے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

تاہم مسٹر ماردو کے دورے کے بعد روسی حکام نے کسی بھی بڑٰ مالی معاونت کی توقعات کو کم کرتے نظر آئے۔

روس کی ریاستی کنٹرول میں کمپنی روزنیفٹ جس نے وینز ویلا میں سرمایہ کاری کی ہے، کے ایک قریبی شخص نے کہا کہ یہ شاید مشکل ہی ہے۔ اس شخص نے مزید کہا کہ یقینا واضح طور روزنیفٹ نے بیان دیا ہگوا اور اس حجم کے معاہدے کے بارے میں شیخی بگھاری تھی یہ واقعی ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ مسٹر ماردو نے تیل کے مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی رقم کا بتایا وہ مبینہ طور پر موجودہ معاہدوے میں رقم کے قریب آتی ہے۔

روزنیفٹ نے خام تیل کیلئے وینزویلا کی تیل کمپنی پی ڈی وی ایس اے سے جزوی پیشگی ادائیگی کے طور پر 6 ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے، جو ستمبر کے اختتام پر نصف سے زائد بقیا ہے۔ مسٹر مادورو نے ماسکو میں روزنیفٹ کے چیف ایگزیکٹو ایگور سیچن کے ساتھ ملاقات کی۔

مسٹر مارودو نے کہا کہ 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا مقصد تیل کی پیداوار میں ایک ملین بیرل کا اضافہ ہوگا،جو ملک کی مجموعی پیداوار کا تقریبا دگنا کررہا ہے۔ ایک ملین بیرل کی موجودہ مارکیٹ کی قیمت تقریبا 55 ارب ڈالر ہوگی۔

کراکس میں ایک سیاسی تجزیہ کار دیمتری پینٹولس نے کہا کہ سیاسی طور پر مسٹر مادورو اندرونی اور بیرونی طور پر ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ امریکا کی پابندیوں کے باوجود وینزویلا ابھی بھی اتحادی تلاش کرسکتا ہے جو اس کی اقتصادی بدحالی اور بین الاقوامی تنہائی پر قابو میں مدد کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک رکن آپ کے ساتھ کئی ارب کا معاہدہ کرنے کو تیار ہے،مضبوط حمایت کی علامت ہے،اگرچہ کہ یہ معاہدے کبھی پورے نہیں کئے جائیں گے۔ مسٹر مادورو انہیں بھروسے کی قیمت پر قدرتی وسائل اور اتحاد میں اہم جغرافیائی جگہ کی پیشکش کرکے طاقتور اتحادیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرکے اپنی حکومت بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

جب پوچھا گیا کہ اگر روس نے وینزویلا کو مزید مالی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا، جس پر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے جمعہ کہا کہ جو کچھ بھی کہا گیا ہے میرے پاس اس بارے میں مزید کچھ کہنے کے لئے نہیں ہے۔

دیمتری پیسوکف نے کہا کہ دو طرفہ تعاون سے متعلق معاملات کی پورے دائرہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ روس وینز ویلا کی مدد ایک یا کسی اور سطح تک جاری رکھے گا۔

2014 میں کریمیا کے روس سے الحاق اور اس کے نتیجے میں امریکا کی جانب سے اس پر اس کے اتحادیوں پر پابندیوں عائد کرنے کے بعد سے روس نے دوسری جگہوں سے گرمجوش تعلقات کے ساتھ خراب مغربی تعلقات کی تلافی کرنے کی کوشش کی ہے۔

کیراکاس کیلئے اس کی حمایت، جس نے امریکا کی برہمی حاصل کی، امریکی پابندیوں کے تحت ایران اور چین جس کے حالیہ برسوں میں امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات مسائل کا شکار ہیں، کے ساتھ دوستانہ تعلقات یکساں عکاس ہے۔

مسٹر مادورو اور ولادی میر پیوٹن کے درمیان مزاکرات کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے درمیان جلدبازی میں منظم ملاقات میں، روس نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس کی فضائی فوج اور بحریہ وینزویلا کی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کا استعمال جاری رکھیں گی۔

تاہم وینزویلا کے دفاعی سربراہ نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کہا کہ روس جنوبی امریکی ملک کے فوجی سازوسامان کو جدید بنانے میں مدد دے سکتا ہے، ان کے روسی ہم منصب نے وفود کے تبادلے اور مشترکہ تعلیمی نصوبوں پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔

گزشتہ نومبر میں ماسکو نے وینز ویلا کی جانب سے روس سے لیے گئے 3.15 ارب ڈالر قرض کو دوبارہ مرتب کرنے پر اتفاق کیا، اس کے ایک روز بعد انٹرنیشنل ریٹنگ ایجنسیز نے کہا کہ ملک 60 ارب ڈالر مالیت کے قرض کا نادہندہ تھا۔

روس دنیا کے سب سے بڑے وینزویلا کے وسیع تیل کے ذخائر کو بروئے کار لانے کا خواہاں ہے، اور ملک کو دونوں واشنگٹن کے خلاف ساتھی اتحادی اور امریکا میں جغرافیائی سیاسی سہارے کے طور پر دیکھتا ہے۔

بوتیک سرمایہ کاری کےبینک کیراکاس کے سربراہ رس ڈیلان نے کہا کہ مسٹر مادورو کی حکومت کو 10 جنوری سے دنیا بھر کے انکار کا سامنا کرنا ہوگا، جب مسٹر مادورو دھوکہ دہی انتخابات کے بعد ایک اور مدت کے لئے دوبارہ حلف اٹھایا ہے،، جس میں حزب اختلاف کے رہنماؤں اور حزب اختلاف کی جماعت پر پابندی لگائی گئی ہے۔ یہ وینزویلا میں مزید مضبوط قدم جمانے کے لئے روسیوں کی طرف سے شطرنج کی ایک چال ہے۔ 

تازہ ترین