• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کے گارڈ کا ٹی وی کیمرا مین پر تشدد

سابق وزیراعظم نوازشریف کے گارڈ نے نجی ٹی وی سماء کے کیمرا مین واجد علی پر پارلیمنٹ ہاوس کی حدود میں تشدد کردیا،اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

اسد قیصر نے نوازشریف کے سیکیورٹی گارڈز کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دیا ہے اور رولنگ دی ہے کہ آیندہ کوئی شخصیت اپنے ساتھ سکیورٹی گارڈ پارلیمنٹ کے احاطے میں نہیں لاسکے گی۔


اسپیکر قومی اسمبلی نے ممبران پارلیمنٹ کے گارڈز کی پارلیمنٹ ہاؤس داخلے پر بھی پابندی لگا دی۔

نوازشریف کی پارلیمنٹ ہاؤس سے واپسی پر کیمرا مین واجد علی اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھے کہ انہیں گارڈ نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

کیمرا مین واجد علی کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ،ڈاکٹروں نے اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے ۔

ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اسپتال پہنچ کر کیمرا مین کی عیادت کی اور انہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

پارلیمنٹ ہاؤس کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے تشدد کرنے والے گارڈ کو پکڑ کر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے حوالے کردیا ہے ۔

صحافیوں نے واقعے پر احتجاج اور دھرنا دے کر پارلیمنٹ ہاؤس کا گیٹ نمبر ایک بلاک کردیا ،جس پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ کردیا گیا ۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب نے واقعے کے بعد گارڈز کے اسمبلی میں داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ گلّوکریسی کلچر کو اب بند ہونا چاہیے۔

رہنما پی ٹی آئی نعیم الحق نے کیمرہ مین پرتشدد کے واقعے کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ تشدد کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے جا رہے ہیں ، واقعے سے متعلق قانون اپنی راہ اختیار کرے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ن لیگ کی قیادت اس واقعے کی مذمت کرے گی۔

تازہ ترین