• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمانی کمیٹیوں پر پھر ڈیڈلاک، اپوزیشن کاقومی اسمبلی کی غیراہم کمیٹیوں کی سربراہی قبول کرنے سے انکار، داخلہ،خارجہ، خزانہ سمیت اہم کمیٹیاں مانگ لیں

اسلام آباد(طاہر خلیل)پارلیمانی کمیٹیوں پر ایک بار پھر ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے، اپوزیشن نےقومی اسمبلی کی غیر اہم قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے خزانہ، داخلہ اور خارجہ سمیت اہم امور والی قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی مانگ لی۔ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پارٹی تناسب کے حوالے سے قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کا معاملہ طے پایا تھا جس کے تحت حکومت کے ارکان کو 23 اور اپوزیشن جماعتوں کو 19 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔ذرائع کا کہناہےکہ اپوزیشن نے طے کیا ہےکہ شماریات، سائنس و ٹیکنالوجی اور موسمی تغیرات جیسی قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی قبول نہیں کریں گے جب کہ اپوزیشن کی جانب سے اہم امور والی قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی کا مطالبہ کیا گیا ہے جن میں خزانہ، اقتصادی امور، داخلہ، خارجہ اور دیگر اہم وزارتیں شامل ہیں۔ذرائع کا بتانا ہےکہ سابق اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ بھی کسی قائمہ کمیٹی کی سربراہی نہیں لیں گے۔ذرائع کے مطابق (ن) لیگ نے طے کیا ہےکہ سابق دور میں جو اس کے وزراء یا قائمہ کمیٹیوں کے سربراہ رہ چکے ہیں انہیں اب قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی نہیں دی جائے گی بلکہ نئے لوگوں کو موقع دیا جائے گا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے حوالے سے بھی گزشتہ 3 ماہ سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار تھا اور حکومت نے بطور چیئرمین شہباز شریف کی نامزدگی کو مسترد کردیا تھا ، تاہم تین روز قبل حکومت نے اپوزیشن کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے پر رضا مندی ظاہر کردی تھی۔

تازہ ترین