• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب نے 11 کھرب 6 ارب ریال (295 ارب ڈالر) کے مالی بجٹ کا اعلان کیا ہے،جو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔

ریاض میں سعودی فرمانرواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا،جس میں مالی سال 2019-20 کے بجٹ کی منظوری دی گئی ۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اس موقع پر عوام کےلئے ریلیف پیکیج کا بھی اعلان کیا،جس کے تحت شہریوں کو مہنگائی الاونس کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی ہے،اب سول اور فوج کے ملازمین کو ہر ماہ 1 ہزار ریال مہنگائی الاونس دیا جائے گا۔

شاہی فرمان میں ریٹائرڈ ملازمین اور سوشل انشورنس لینے والے شہریوں کو ماہانہ 500 ریال الاؤنس دیا جائے گا جبکہ طلباء اور طالبات کے وظیفے میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا گیا۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو شہریوں کے ماہانہ الاؤنس اور طلبہ و طالبات کے وظیفے میں اضافے کی تجویز ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیش کی تھی۔

وزیر خزانہ محمد الجدعان نے بجٹ کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ملکی تاریخ کے سب سے بڑے بجٹ میں تعلیم پر سب سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔

سعودی بجٹ کے اخراجات میں 7 فیصد اضافے کے ساتھ صرف 4 فیصد یعنی 131 ارب ریال کے خسارے کا بجٹ پیش کیا گیا۔

بجٹ اعداد و شمار کے مطابق سعودی حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران آمدنی کی مد میں 9 فیصد اضافے یعنی 975 ارب ریال کا تخمینہ لگایا ہے۔

نئے بجٹ میں تعلیم کے شعبےکے لئے 193 ارب ریال جبکہ عسکری شعبے کےلئے 191 ارب ریال مختص کئے گئے ہیں۔

تازہ ترین