• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استعفیٰ دیدیا،کسی بھی الزام میں پھنسایا جاسکتاتھا،ڈاکٹراریبہ عباسی

کراچی (ٹی وی رپورٹ)مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے جیو کے پروگرام ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتا یا کہ میں نے استعفیٰ دے دیا،مستقبل میں کسی بھی الزام میں پھنسایا جاسکتا تھا۔ پروگرام میں معروف اداکار علی اعجاز کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا گیا جبکہ ناول نگار شوکت صدیقی اور میوزک کمپوزررشیدعطرے کوبھی یاد کیا گیا۔سینئر صحافی مظہر عباس کا کہنا تھا کہ بڑی شخصیات کے سیکیورٹی گارڈ کارویہ تکبرانہ ہوتا ہے ایسے واقعات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں۔کیمرہ مین فرنٹ لائن پرہوتے ہیں لیکن ان کی ٹریننگ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ انہیں انشورنس بھی نہیں دیا جاتا۔نجی چینلز کے بعد صحافیوں کی زندگی مزیدخطرات سے دوچار ہوچکی ہے ۔ مہاجرین کے حوالے سے سینئر تجزیہ مظہر عباس کا کہنا تھاکہ پاکستان میں چالیس لاکھ تارکین وطن ہیں لیکن انہیں مردم شماری میں شامل نہیں کیا گیا ۔کراچی اور سندھ میں مسائل کی نشاندہی نہیں کی گئی ،وہ افغان یا بنگالی جو چالیس سال پہلے پیدا ہوئے ان کی آج کوئی شناخت نہیں ہے ۔وزیرقانون پنجاب راجابشارت اور بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی کے ایم ایس ڈاکٹرطارق نیازی کی مبینہ آڈیوٹیپ منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی صفوں میں کافی ہلچل ہے جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹراریبہ عباسی کے تبادلے کے حوالے سے گفتگو سامنے آئی ۔ڈاکٹر اریبہ عباسی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتا یا کہ ڈاکٹر طارق کی تحریک انصاف سے وابستگی رہی ہے، ان کی دس سال تک میرے والد سے مخالفت بھی رہی انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد میراتبادلہ اسکن ڈیپارٹمنٹ سے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں کردیا یہی وجہ ہے کہ میں نے استعفیٰ دیا ۔مستقبل میں مجھے کسی بھی الزام میں پھنسایا جاسکتا تھا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ راجا بشار ت کی حما یت پر ان کی شکر گزار ہوں۔والد نے بھی مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ۔ امریکا اور طالبان میں مذاکرات جاری ہیں۔ افغان امن بیٹھک ابوظبی میں ہوئی جس میں طالبان ،اماراتی سمیت سعودی حکام بھی شامل رہے ۔اس حوالے سے ماہر افغان اموررحیم اللہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بہت عرصے سے موٴقف ہے کہ افغان مسئلہ کا فوجی حل نہیں ہے جبکہ امریکا بزور طاقت افغانستان میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا تھا ،اگر پاکستان کی کوششوں سے کوئی حل نکل آیا تو ہماری ساکھ مستحکم ہوگی ۔
تازہ ترین