• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاون وزیراعظم کی ’’عاجزی‘‘، برطانوی ہائی کمشنر کا پرانا اعلان

اسلام آباد (انصار عباسی) 11فروری2018ء کو ایک انگریزی روزنامے کے حوالے سے خبر دی تھی کہ پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے کہا کہ پاکستان میں برٹش ایئرویز کی پروازیں جلد شروع ہو جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پروازیں بند کرنے کا فیصلہ ناگزیر حالات میں کیا گیا۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کے معاون برائے سمندر پار پاکستانی نے اپنے ٹوئٹ میں برٹش ایئرویز پروازوں کی بحالی کے رسمی اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے اسے آگے کی جانب بڑا قدم قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا ’’اپنی عاجزانہ حیثیت میں مدد دینے پر انہیں بڑی خوشی ہے’’۔ دریں اثناء دفتر خارجہ سمیت سرکاری ذرائع نے کہا کہ پاکستان کے لئے برٹش ایئرویز پروازوں کی بحالی پاکستانی اور برطانوی حکام کے ایجنڈے پر ایک عرصے سے تھی۔ ذرائع نے بتایا حتیٰ کہ پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر بھی پاکستان کے لئے معاون و مددگار رہے۔ برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان اینڈریو کف نے رابطہ کرنے پر کہا کہ برطانوی کمپنیوں کے لئے سپورٹ کی سطح پر تبصرہ کرنا ہائی کمیشن کا کام نہیں ہے تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق سابق ہائی کمشنر فلپ بارٹن کے دور میں کمیشن نے برٹش ایئرویز پروازوں کی بحالی کے مقصد پر کام شروع کردیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی حکام سے مذاکرات کے دوران پروازوں کی بحالی کا مقصد حاصل کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں شروع کی گئیں۔ فلپ بارٹن نے پاکستانی حکام کو بتایا تھا کہ پاکستان مل کر کام کرنے کے لئے ایک اچھا ملک ہے۔ اپنے دور اور حتیٰ کہ اسلام آباد سے روانگی کے بعد برطانوی ہائی کمیشن نے پاک۔ برطانیہ تجارتی تعلقات میں معاونت کے لئے برٹش ایئرویز پروازوں کی بحالی کو دوران مذاکرات اہم نکتے کے طور پر رکھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق2008ء میں میریٹ ہوٹل پر دہشت گرد حملے کے بعد برٹش ایئرویز نے پاکستان کے لئے اپنی پروازیں معطل کر دی تھیں۔ برطانوی حکومت نے ہمیشہ چاہا کہ یہ پروازیں بحال ہوں۔ بریگزٹ کے فالواپ کے طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ برطانیہ دولت مشترکہ ممالک سے ازسرنو تعلقات جوڑنا چاہتا ہے۔ پاکستان کے لئے برٹش ایئرویز پروازوں کی بحالی سے دونوں ممالک کے اقتصادی مفادات کو فائدہ پہنچے گا۔ خبروں کی ویب سائٹ ’’گلوبل ولیج اسپیس‘‘ نے18فروری2018ء کو برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر اسٹیو کراس مین کی بات چیت کے حوالے سے یہ خبر چلائی تھی کہ برٹش ایئرویز پاکستان کے لئے پروازیں شروع کر دے گی۔ انہوں نے اس موقع پر باہمی تجارت کے فروغ کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تھا جو بھرپور مواقع اور صلاحیتوں کے باوجود بہت ہی کم تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ برطانیہ باقی دنیا کی طرح پاکستان کو خوشحال اور مستحکم دیکھنا چاہتا ہے۔ 12لاکھ پاکستانی برطانیہ میں رہتے اور ملک کے اقتصادی اور سماجی شعبوں میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ اسی مضمون میں مذکورہ ویب سائٹ نے برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کے حوالے سے بتایا تھا کہ برٹش ایئرویز پاکستان کے لئے اپنی پروازیں جلد شروع کر دے گی۔ 

تازہ ترین