• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب کے پرائیویٹ اسپتالوں کی فیسوں کی ہوشربا رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

اسلام آباد (عمر چیمہ) سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے پرائیویٹ اسپتالوں میں بھاری فیسوں کی وصولی، غفلت ، سہولیات کے فقدان اور غیر قانونی طریقے اختیار کرنے کے خلاف از خود نوٹس کے بعد پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے صوبہ پنجاب میں ڈاکٹروں اور پرائیویٹ اسپتالوں کی اجارہ داری کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اسپتالوں میں چیک اپ سے لیکر سرجری تک کی فیس کی مقرر کرنے کی تجاویز پیش کردی ہیں یہ تجاویز پنجاب ہیلتھ کیئر نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائی ہیں جس کی منظوری کے پنجاب حکومت کے زریعے نفاذہوگا۔۔ پہلے مرحلے میں لاہور شہر کے 17پرائیویٹ اسپتالوں کو فیسوں کی تجاویز ارسال کردی گئی ہیں۔ اب تک کسی اسپتال میں کسی قسم کی چیک اپ سے سرجری تک کی فیس کا کوئی نظام نہیں ہے ہر اسپتال نے اپنی اپنی مرضی سے فیس مقرر کر رکھی ہے جسے کہیں بھی چیلنج نہیں کیا جاسکتا ہے۔اسپتالوں میں درجنوں طریقے سے رقم مقرر کررکھی ہے جس میں کنسلٹنیشن فیس، ڈاکٹروں کی فیس، مختلف قسم کے ایکسریز اور لبارٹری ٹیسٹ ، انجیوگرافی، ایم آر آئی اور حتی ٰ کے پیشاب کے معمولی ٹیسٹ کی فیس بھی من مانی وصول کی جارہی ہے۔پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی طرف سے مقرر کی گئی فیسوں کی تجویز میں ہر قسم کی سروس بشمول آلات کی فی منٹ چارجزسے لیکر ڈاکٹروں کی فیس ،سرجری اور اسپتالوں کے کمرے کے کرائے نرسونگ کی فیس شامل ہے۔ فیسوں کی یہ تجاویز جس میں اسپتالوں کے 25فیصد منافع رکھ کر کیا گیا ہے۔لاہور کے 17بڑے اسپتالوں میں سے صرف چار پرائیویٹ اسپتال گریڈ ’’A‘‘ حاصل کرسکے ہیں جن میں حمید لطیف اسپتال ، ڈاکٹرز اسپتال ، نیشنل اسپتال اور بحریہ اسپتال شامل ہیں، گریڈنگ کا فیصلہ اسپتالوں میں موجود سروسز ، سہولیات اور طبی معیار کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔جبکہ دیگر 10اسپتال گریڈ’’B‘‘ حاصل کرسکے ان میں بحریہ اورچرڈ اسپتال، فاطمہ میموریل ، اتفاق اسپتال، شالامار اسپتال، عادل اسپتال، عمر اسپتال، ہوریزون اسپتال، سرجمڈ اسپتال، فاروق اسپتال، ویسٹ ووڈ اسپتال اور فاروق اسپتال علامہ اقبال ٹاؤن شامل ہیں جبکہ دیگر تین اسپتال ’’C‘‘ گریڈ کے قرار دئیے گئے جن میں الرازی ہیلتھ کیئر اور اکرم میڈیکل کمپلیکس شامل ہیں۔

تازہ ترین