• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب میں بسنت پر پابندی یا اجازت،ذمہ داران کے متضاد موقف

اسلام آباد (رپورٹ:وسیم عباسی) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل نے کہا کہ بسنت تہوار پر عائد پابندی ابھی اُٹھائی نہیں گئی ہے۔ اس حوالے سے قائم کمیٹی کو حتمی فیصلہ کرنا ہے۔ حکومت پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ کی اجازت حاصل کی جائے گی۔ بسنت پر وزیر اطلا عا ت پنجاب فیاض الحسن چوہان کا متضاد مؤقف ہے۔ سپریم کورٹ نے اس تہوار سے متعلق سانحات میں 19 ہلاکتوں کے بعد 2005ء میں بسنت منانے پر پابندی لگا دی تھی۔ 2007ء میں پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن کے تحت پابندی عائد کی۔ تاہم حکومت پنجاب نے بسنت تہوار آئندہ سال فروری میں منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا محتاط انداز میں خیرمقدم کیا گیا ہے کیونکہ ماضی میں بسنت کی تاریخ سے ہلاکت خیزی اور بھاری مالی نقصانات وابستہ رہے۔ سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ۔ پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے منگل کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاہور میں بسنت فروری کے دوسرے ہفتے میں منائی جائے گی۔ تاہم وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے بتایا کہ بسنت پر سے پابندی ابھی اُٹھائی نہیں گئی ہے۔ پنجاب کے وزیر قانون راجا بشارت کی سربراہی میں قائم کمیٹی تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد اس تہوار کی بحالی کا حتمی اعلان کرے گی جبکہ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ سے اجازت بھی حاصل کی جائے گی۔ کمیٹی کی تشکیل کا مطلب بسنت کی بحالی نہیں ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت پنجاب نے بسنت کی بحالی کا کوئی اعلان نہیں کیا۔ 2009ء میں لاہور پولیس نے پتنگ بازی کی بحالی کی سختی سے مخالفت کی۔ اسی سال پنجاب امتناع پتنگ بازی (ترمیمی) ایکٹ 2009ء جاری کیا گیا۔

تازہ ترین