• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’آج 78 ویں پیشی تھی، امید ہے انصاف ملے گا‘‘


سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ ریفرنسزمیں احتساب عدالت کی جانب سے فیصلہ محفوظ کر لینے کے بعد نوازشریف روسٹرم پر آگئے اور انہوں نے جج سے سوال کیا کہ کیا یہ میری آخری پیشی ہے؟

اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ آپ جج ہیں امید ہے کہ مجھے انصاف ملے گا، مجھ پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، میری آج اس کیس میں 78 ویں پیشی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں،کارکنوں نے کیس میں ہر پیشی پر یکجہتی کا اظہار کیا، دعاؤں پر دل کی گہرائی سے قوم کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ، قوم کی دعائیں ہر قدم پر میرے ساتھ رہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ آج میری 78 ویں پیشی تھی جبکہ اس سے پہلے والے کیس میں 87 پیشیاں ہم بھگت چکے تھے، 35 سال عوام کی خدمت کی، 2 مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب اور 3 بار وزیراعظم پاکستان رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی خدمت کی اور اس پر خوشی ہے، جب سے سیاست میں قدم رکھا ہے کرپشن کے قریب سے بھی نہیں گزرا، کبھی اختیارات کا غلط استعمال نہیں کیا۔

سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ملک اور عوام کی خدمت سچے جذبے کے ساتھ کی، پاکستان سے دہشت گردی اور مہنگائی کا خاتمہ کیا، معیشت کا پہیہ دوبارہ چلایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کی دنیا تعریف کرتی تھی، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، ہر میدان میں دنیا ہماری کارکردگی دیکھ چکی ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ مفروضوں اور قیاس آرائیوں پر ساری کارروائی ہو رہی ہے، اللہ دیکھ رہا ہے، کوئی آج تک کرپشن یا کک بیک کی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تین مرتبہ وزیراعظم پاکستان رہنے والے کے ساتھ جو سلوک ہور ہا ہے اس پر دکھ ہے ، میری خدمت کا یہ صلہ ہے؟

سابق وزیر اعظم نے اس موقع پر فیض احمد فیض کا یہ شعر پڑھا کہ

جو ہم پر گزری سو گزری مگر شب ہجراں

ہمارے اشک تیری عاقبت سنوار چلے

تازہ ترین