• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

قرض کی معافی اور پھر اس کا مطالبہ

سوال:۔میرے اوپر ایک شخص کا قرضہ تھا جس کی ادائیگی میں مجھ سے تاخیر بھی ہوئی، لیکن تاخیر اس وجہ سے ہوئی کہ میں بہت مشکلات کا شکار تھا ،یہ بات مجھے قرض دینے والا بھی جانتا تھا کہ میں جان بوجھ کر رقم لوٹانے میں تاخیر نہیں کررہا ۔جب کچھ عرصے تک مجھ سے رقم کا بندوبست نہ ہوا تو قرض خواہ نے وہ رقم چھوڑ دی ۔اب جب میرے حالات اچھے ہوگئے ہیں تو وہ صاحب مجھ سے اپنے قرض کامطالبہ کرتے ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ یہ قرضہ مجھ پر معاف ہوا ہے یا نہیں اور وہ صاحب اب مجھ سے مطالبے کاحق رکھتے ہیں یا نہیں اور اگر میں اتنی یا اس سے کچھ یا زیادہ رقم انہیں دے دوں تو شرعی لحاظ سے اس کا کیا حکم ہے؟ (عبدالمبین،سعودی عرب)

جواب:۔اگر آپ نے قرض کی معافی کو قبول کرلیاتھا یا کم از کم معافی کی پیشکش کو مسترد نہیں کیا تھا تو قرضہ آپ کو معاف ہوچکا ہے اور اب قرض خواہ کا آپ سے مطالبہ جائز نہیں ہے، تاہم اگر آپ حسن سلوک اورحسن ادائیگی کے طورپر انہیں کچھ اداکرتے ہیں تو نہ صرف اس کی اجازت ہے، بلکہ ترغیب ہے۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk

تازہ ترین