• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرض، خسارے، ترسیلات، آمدن کی تفصیلات سینیٹ میں پیش

وزارت خزانہ نے 2008ء، 2013ء اور 2018ء کے قرض، خسارے، ترسیلات زر اور ٹیکس آمدن کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دیں۔

وزارت خزانہ نے سینیٹ اجلاس میں اس حوالے سے تحریری جواب جمع کرایا ہے ۔

وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 2008ء میں ملک پر 6562اعشاریہ1 ارب کے قرضے تھے، 2013ء میں قرضوں کا حجم 15872 ارب روپے ہوگیا جو 2018ء میں 28252 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ 2008ء میں بجٹ خسارہ 777 ارب تھا، 2013 میں 1834 ارب تھا، جبکہ 2018ء میں 2260 ارب روپے رہا۔

وزارت خزانہ نے اپنے تحریری جواب میں مزید کہا ہے کہ 2008 ءمیں غیرملکی ترسیلات 6اعشاریہ 45 ارب ڈالرز رہیں، 2013 ء میں 13اعشاریہ 92 ارب ڈالرز رہی جبکہ 2018ء میں 19اعشاریہ 62 ارب ڈالرز رہی۔

وزراتِ خزانہ کے تحریری جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2008ء میں 1008 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا گیا، 2013ء میں 1946 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا گیا، جبکہ 2018ء میں 3844 ارب روپے ٹیکس اکھٹا کیا گیا۔

تازہ ترین