• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسان کو کامیابی پلیٹ میں رکھی نہیں مل جاتی، اسے حاصل کرنے کے لیے کٹھن راستوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس راہ میں ایستادہ پہاڑوں جیسی مشکلات کو انسان عزم، جذبے اور پروردگار کے فضل و کرم سے تنکے کے بے وزن ڈھیر میں تبدیل کر سکتا ہے۔ انگریزی کی ایک کہاوت ہے کہ Fortune favors the bold، مطلب یہ کہ جو انسان خود کو درپیش مسائل کے سامنے ہمت اور حوصلے کا عالی شان مظاہرہ کرے،تو قسمت بھی اس کی پشت پر کھڑی ہو کر اس کی معاون اور مددگار بن جاتی ہے۔ زندگی میں کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے کے لیےہم آج چند رہنما اصولوں پر روشنی ڈال رہے ہیں۔

مقصد کو مقدم رکھیے

آپ اپنے مقصد سے کس حد تک جُڑے ہوئے ہیں، اسے کتنی اہمیت دیتے ہیں اور اس کے حصول کو ممکن بنانے کے لیے کیا کچھ قربان کر سکتے ہیں؟ اگر آپ اپنے مقصد سے مکمل طور پر جُڑے ہوئے ہیں تو مقصد کے حصول کے بقیہ مختلف مرحلے جو انسان کو متحرک رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں،خود بخود آپ کی کوششوں کا حصہ بن جائیں گے۔

علم اہم ہے، نتائج نہیں

اگر آپ جوش وجذبے سے نت نئے طریقے دریافت کرنے، اپنی حالت کو سنوارنے، نئے طریقے آزمانے اور نئے تجربات کرنے پر توجہ دیتے ہیںتو آپ کی مقصد کو حاصل کرنے کی سرگرمیوں اور جذبوں میں خودبخود اضافہ ہوتا چلا جائے گا اور اگر آپ صرف نتائج پر توجہ دیں تو آپ کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔ چنانچہ بہترین اصول یہ ہے کہ آپ سفر کو اہمیت دیں نہ کہ منزل کو۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھتے رہیے کہ آپ اپنی کوششوں سے کیا کچھ سیکھ رہے ہیں اور آپ کس طرح اپنی سابقہ غلطیوں کو سدھار کرخود کو زیادہ بہتر ثابت کر سکتے ہیں۔

سفر کو مزیدار بنائیے

اگر غور کیا جائے تواپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کام کرنا ایک بہت زبردست اور پُرلطف کھیل ہوتا ہے۔ جس لمحے آپ نے اس کو سنجیدہ بنا لیاتو اس بات کا قوی امکان ہو گا کہ آپ کی ساری کوششیں ایک بھاری جذباتی بوجھ تَلے دَب جائیں اور آپ کا سب کیا کرایا ضائع ہو جائے، جس کے بعد آپ خود کو ایک مشکل صورتحال میں پھنسا ہوا پائیں گے۔

خیالی قوت کو استعمال کیجیے

منفی سوچوں سے نجات پانے کے بعد اگلا مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنی خیالی قوت کو استعمال میں لائیں۔ جب آپ کے کام آپ کی مرضی کے مطابق دُرست طریقے سے ہوتے جاتے ہیں تو آپ خود کو طاقت اور قوت سے بھرا ہوا محسوس کریں گے،لیکن جب آپ کو مشکلات کا سامنا ہو تو اس وقت اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ آپ بہت زیادہ خیالی قوت اور جوش سے اپنے آپ کو بھرلیں۔

خود پر رحم مت کھائیے

جذبہ، کوشش کی بنیاد رکھتا ہے اور کوششوں سے نتائج جنم لیتے ہیں۔ آپ خود کو ایک اچھے وقت اور بہتر موقع کے انتظار کی طفل تسلی دے کرخود کو بے عملی، حتیٰ کہ مایوسی کا شکار کر لیتے ہیں۔ آپ کو یقیناًایسا نہیں کرنا چاہیے۔چنانچہ بے عملی اور مایوسی سے نکلیے،مشکلات کا سامنا کیجیے اور ہر وہ کام کرنا شروع کیجیے جو آپ کرنا چاہتے ہیں، اگرچہ آپ خوفزد ہ ہی کیوں نہ ہوں۔

بے مقصدیت کیلئے ’نوٹائم‘

آپ کیلئے جو کام بہت زیادہ اہم ہو، اس پر توجہ دینا اقر سیکھنا ہوگا۔ ایسے تمام کاموں کی فہرست بنائیے جو آپ کا وقت ضائع کرنے والے ہوں، پھرخود کو وہ کام نہ کرنے کا پابند بنائیں۔

شکوک و شبہات کی جگہ نہیں

انسان کے خیالات اس کی سوچوں پر اثرانداز ہوتے ہیں اور انسان کی سوچیں اس بات کا تعین کرتی ہیں کہ وہ اپنے کام کو کس نظر سے دیکھتا ہے۔ آپ کے دماغ میں بیک وقت بہت سے خیالات ہوتے ہیں اور یہ آپ کی مرضی ہوتی ہے کہ آپ فیصلہ کریں کہ آپ نے کن خیالات پر توجہ دینی ہے۔

دوسروں پر انحصار نہ کیجیے

آپ کو اپنے دوستوں اور حتیٰ کہ اپنے افسروں تک سے اس معاملے میں کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ یہ سب لوگ اپنی اپنی ترجیحات کے مطابق کام کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔کوئی بھی آپ کومطمئن یا آپ کا کام نہیں کرے گا۔ آپ کے مقاصد کی ساری ذمہ داری صرف آپ پر ہے۔

منصوبہ

آپ کے لیے تین طرح کے کام بہت اہم ہیں، ان سے زیادہ آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔اپنا ہفتہ وار کیلنڈر لکھیے،اس وضاحت کے ساتھ کہ آپ کب، کیا اور کیسے کریں گے۔ اس طرح کے سوالات شیڈول کے لیے بہت اہم ہیں۔ آپ نے جو سیکھا ہے اس کا جائزہ لیتے ہوئے ہر گزرے دن پر نگاہ رکھیےاور جو کچھ آپ نے حاصل کیا ہے ،اس کا بھی جائزہ لیتے رہیے۔

تازہ ترین