• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کاروباری ذہانت کا تعلق کسی بھی فرد کی کاروباری سوچ سے ہے۔ اس لیے دنیا کو دو قسم کے افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے، ایک کاروباری ذہن رکھنے والے لوگ اور دوسرے ملازمت پیشہ افراد۔ کاروبار کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اگر وہ چل پڑے تو کاروباری شخص مالامال ہوجاتا ہے۔ کاروبار میں اُتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، اس لیےکاروبار ی خواتین و حضرات عام طور پر بہادر اور جرأت مند ہوتے ہیں اور ان میں بیچ منجدھار سے کشتی پار لگانے کا حوصلہ ہوتا ہے۔ اسی جرأت و حوصلے کو پانے کے لیے بزنس انٹیلی جنس کی تعلیم حاصل کی جاتی ہے، جوکہ ٹیکنالوجی کے آنے سے متعارف ہوئی ہے۔ اس میںمنافع بخش کاروباری رموزسکھانے کے ساتھ مندی کے دنوں میں تجارت کو بڑھانے کے لیے کاروباری ذہانت کو استعمال کرنے کی تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔

روایتی طور پر بزنس انٹیلی جنس کی تعلیم کسی بھی فرد کی کمپیوٹرسافٹ ویئر اور دیگر ٹولز چلانے کی اس قابلیت پر مبنی ہے کہ وہ بگ ڈیٹا اور انالائٹکس سے کاروبار کی صورت حال کیسے معلوم کرسکتا ہے۔ کمپیوٹر کی انٹرنیٹ اور مصنوعی ذہانت سے دوستی نے اب خسارے کو منافع میں تبدیل کرنے کی راہیں ہموار کردی ہیں۔ آج کافی اشیا آن لائن فروخت کی جارہی ہیں۔ اس وقت کئی ایسے ڈیش بورڈز دستیاب ہیں، جن کی نیٹ ورکنگ کے ذریعے آپ اپنے کمرے سے بھی کاروبار کرسکتے ہیں۔ یہ سب گُر جاننے کے لیے DeVryیونیورسٹی کی جانب سےبزنس ایڈمنسٹریشن کے تحت ’’بزنس انٹیلی جنس اینڈ انا لائٹکس مینجمنٹ‘‘ کی خاص بیچلر ڈگری بھی متعارف کرائی گئی ہے،جس کی تکمیل پر آپ بزنس انالسس منیجر، بزنس انالسٹ، بزنس انٹیلی جنس انالسٹ، بزنس انٹیلی جنس ڈیویلپر، بزنس انٹیلی جنس منیجر، فنانشل انالسٹ اور مارکیٹنگ انالسٹ کے کسی بھی عہدے پر فائز ہوکر اپنا کیریئر بنا سکتے ہیں۔ یہ اسپیشلائز ڈگری ہے جس میں تجزیہ و عملدرآمد، ٹیکنیکل اسکلز، ایڈمنسٹریشن اینڈ مینجمنٹ، کریٹیکل تھنکنگ، ججمنٹ اینڈڈیسیژن میکنگ اورپیچیدہ مسائل کو حل کرنے کی تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔ کاروبار شروع کرنے سے پہلے ان طریقوں سے آگہی آپ کو ناکامی سے دوچار نہیں کرے گی۔

کاروباری ذہانت میں کیا سیکھتے ہیں

موجوداعصاب شکن مسابقتی کاروباری دنیا میں کاروباری ذہانت اسمارٹ بزنس کی ایک نئی سائنس اور اندازِ نظر ہے،جس میں ’’ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز‘‘، ’’ڈیٹا انٹیگریشن‘‘( معلومات کے مابین تعلق و اتصال)،’’ڈیٹا مینجمنٹ‘‘ (مواد و متن کی انتظام کاری)، رپورٹنگ،’’انالسس‘‘( تجزیہ)،’’بزنس پرفارمنس مینجمنٹ ‘‘( بزنس کی کارکردگی پر مبنی انتظام سازی)،’’بزنس انالٹکس‘‘(کاروباری تجزیے ) اور’’ ڈیسیژن سائنسز‘‘( فیصلہ علوم) کی تعلیم و تربیت شامل ہیں۔

اگر آپ آن لائن بزنس انٹیلی جنس کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں تومائیکرو سافٹ کا خاص پروگرام Business Intelligence in Educationآپ کے لیے اولین انتخاب ہوسکتا ہے اور یہ سہولت پاکستان میں بھی موجود ہے۔ گوگل پر سرچ کرنے سے بزنس انٹیلی جنس کے بارے میں تعلیم و تربیت کی بے شمار ویب سائٹس مل جائیں گی، جہاں سے آپ اپنی لیاقت، صلاحیت اور ضرورت کے مطابق کاروباری ذہانت اپناکر کامیاب بزنس مین/بزنس وومن بن کر دنیاکو دکھا سکتے ہیں کہ پاکستانی قوم کاروباری ذہانت سے مالا مال ہے۔

مصنوعی اور کاروباری ذہانت

جب ہم بگ ڈیٹا، ڈیٹا مائننگ اورانٹرنیٹ آف ایوری تھنگ جیسی نیٹ ورکنگ کی بات کرتے ہیں کہ کیسے بڑھتے مواد اور متن میں سے کام کی چیز نکالی جائے تو ان جائزوں اور معلومات کو مصنوعی ذہانت پر مبنی الگورتھم نے ممکن کر دکھایا ہے۔ ایسے میں کاروباری ذہانت کو مصنوعی ذہانت سے کیسے جُدا کیا جاسکتا ہے۔ مصنوعی ذہانت(Artificial intelligence ) کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی ایک شاخ ہے، جس میں ذہین مشینیں اور سافٹ ویئرز بنائے جاتے ہیں، جب کہ کاروباری ذہانت (Business intelligence )تھیوریز، میتھا ڈولوجیز، پروسیسز، آرکیٹیکچرز اور ٹیکنالوجیز کا ایک ایسا سیٹ ہے، جو خام مواد اور متن جیسی معلومات کو کاروباری مقاصد کےلیے بامعنی و کارآمد بناتا ہے۔ کاروباری ذہانت ان معلومات کو نئے مواقع کی تلاش میں استعمال کرتے ہوئے ایک مؤثر حکمت عملی وضع کر سکتی ہے۔

تازہ ترین