• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سونیا نے من موہن سنگھ کو وزیراعظم کیوں چُنا؟

عام انتخابات سے پہلے فلموں کے ذریعے سیاسی بساط بدلنے کی روایتی کوشش میں بھارت ایک بار پھر بازی لے جانے کی پوزیشن میں آگیا ہے۔

مداحوں کو اپنے پوسٹرز سے سسپنس میں مبتلا کرنے والی پولیٹیکل ڈرامہ فلم،دی ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر کا ٹریلر بلاآخر ریلیز کر دیا گیا جس نے آتے ہی سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔


بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے سوشل میڈیا پر پولیٹکل ڈرامہ فلم ’دی ایکسیڈینٹل پرائم منسٹر‘ کے ٹریلر نے بھارتی سیاست اور آئندہ کے الیکشن کے رخ کا تعین کردیا ہے ۔

11 جنوری کو ریلیز ہونے والی فلم پر کانگریس نے اپنے زیر اثر ریاست مدھیا پردیش میں پابندی لگادی ہے دوسری طرف بی جے پی نے اپنے آفیشل پیج پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کےلئے فلم کا ٹریلر ڈال دیا ہے ۔

اپریل اور مئی 2019ء میں بھارت میں عام انتخابات ہونے ہیں،اسی تناظر میں فلم کو بہت اہمیت دی جارہی ہے،جس میں لیڈ رول بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نزدیک سمجھے جانے والے اداکار انوپم کھیر ادا کر رہے ہیں۔

فلم کی کہانی سابق بھارتی وازیر اعظم من موہن سنگھ کے میڈیا ایڈوائزر سنجے بارو کی اسی نام سے لکھی گئی کتاب پر مبنی ہے، جس میں من موہن سنگھ کے 10سالہ دور حکومت اور کانگریس پر گاندھی خا ندان کی گرفت سے لے کر کئی اندرونی کہانیوں سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔

بھارت کے سب سےبڑے سیاسی خاندان ’گاندھی‘ کی 2004 سے 2014ء کے دور اقتدار کی سیاست پر لکھی گئی کتاب پر بنائی گئی فلم کے ٹریلر نے سیاسی ہلچل مچادی ہے۔

فلم کے ٹریلر میں بھی یہ بتایا گیا ہے کہ یہ فلم ایک متنازع کتاب پر مبنی ہے،جس میں سونیا گاندھی نے من موہن سنگھ کو وزیراعظم کیوں بنایا؟ جوہری معاہدے کے تنازع کا بیک گرائونڈ کیا تھا،کشمیر پر پاکستان سے امن مذاکرات کیلئے وزیراعظم کیا چاہتے تھے؟ اور بھارتی حکومت کی کرپشن اسکینڈل نے کس نوعیت کی سیاسی صورتحال کو جنم دیا تھا؟کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔

ٹریلر کی ریلیز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بی جے پی اور کانگریسی حا میوں میں گھمسان کا رن پڑ گیا ہے اور کانگریس کے کئی رہنما فلم پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین