• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھانوی نے سمرتی ایرانی سے معافی کیوں مانگی؟

برصغیر میں اپنے سے بڑوں کو یا بزرگوں کو انکل ، آنٹی، چاچا، خالہ، تائو وغیرہ کہنے کا رواج عام ہے، مگر بعض اوقات ایسے رشتے قائم کرنے پر لوگ ناراض بھی ہوجاتے ہیں۔

کچھ ایسا ہی بھارتی ڈراموں کی سابق اداکارہ اور ماڈل اوراب بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اوریونین منسٹر فار ٹیکسٹائل سمرتی ایرانی بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں جو نوجوانوں کی جانب سے آنٹی پکارنے پر ناراض ہوجاتی ہیں۔

42 سالہ سمرتی ایرانی ماضی میں مقبول بھارتی ڈرامے ساس بھی کبھی بہو تھی ، میں کام کرنے کے علاوہ ماڈلنگ بھی کر چکی ہیں اور اب بھارت کی مرکزی وزیر بن جانے کے باوجود بھی شوبز تقریبات میں نظر آتی ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے سوشل میڈیا پرگزشتہ سال انتقال کرجانے والی اداکارہ سری دیوی کی بیٹی 21 سالہ جھانوی کپور کے ساتھ بھی اپنی ایک تصویر شیئر کی اور بتایا کہ انہیں جھانوی کپور نے آنٹی کہا۔

سمرتی ایرانی نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ جھانوی کپور نے انہیں آنٹی بلانے پر معذرت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تقریب کے دوران جھانوی کپور مسلسل انہیں آنٹی کہ کر بلاتی رہیں اور پھر آخر میں معافی بھی مانگی۔

انکا کہنا تھا کہ وہ جھانوی کپور کی جانب سے آنٹی بلانے پر خفا نہیں ہوئیں اور ان کی جانب سے معافی مانگے جانے پر انہوں نے جھانوی کو کہا کہ ’کوئی بات نہیں بیٹا‘۔سمرتی ایرانی نے اپنی پوسٹ میں ’آنٹی کس کو بولا اور ٹوٹل سیاپہ‘ جیسے ہیش ٹیگز کا استعمال بھی کیا۔

واضح رہے کہ جھانوی کپور اور سمرتی ایرانی کی عمر میں 21 سال کا فرق ہے۔

سمرتی ایرانی نے اداکاری سن دوہزارسے شروع کی، تاہم انہیں شہرت’کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ میں کام کرنے کی وجہ سے ملی۔

وہ ماضی میں مس انڈیا کے مقابلوں میں بھی شریک رہیں۔سمرتی ایرانی اس وقت ریاست گجرات سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

تازہ ترین