• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر ٹرمپ کی پاکستانی قیادت سےجلد ملنے کی خواہش

2019 کا آغاز ہوتے ہی پاکستان کے لیے امریکا کی خارجہ پالیسی میں بڑی تبدیلی آگئی، دو برسوں سے پاک امریکا تعلقات پر جمی برف بالآخر پگھلنے لگی ہے۔

اس کی تازہ مثال سال نو پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کو مثبت پیغام دیتے ہوئے نئی پاکستانی قیادت سے جلد ملاقات کی خواہش ظاہر کردی۔

کابینہ اجلاس کے دوران گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، میں پاکستان کی نئی قیادت سے جلد ملاقات کا منتظر ہوں، یہ ملاقات اب زیادہ دور کی بات نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا طالبان سے اور دوسرے لوگوں سے مذاکرات کررہا ہے جو درست ہے، روس کبھی سوویت یونین تھا، افغانستان نے اسے روس بنایا کیوں کہ سوویت یونین افغانستان میں جنگ لڑتے ہوئے دیوالیا ہوگیا تھا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس افغانستان میں اس لیے گیا تھا کہ دہشت گرد روس میں داخل ہورہے تھے، روس کو افغانستان میں مداخلت کا حق تھا۔

صدر ٹرمپ کے اس بیان پر ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے یہ باتیں کر کے افغانستان میں نہ صرف سابق سوویت یونین کی مداخلت جائز قرار دے دی بلکہ ان کا مقصد افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کی راہ بھی ہموار کرنا ہے۔

تازہ ترین