• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی بھی چیز مسلسل کی جائے تو فائدہ کے بجائے اس کے منفی اثرات سامنے آنے لگتے ہیں۔ یہی حال دماغ کاہے ، مسلسل ایک ہی چیز پر فوکس رہے گاتو وہ تھک جائے گا اورپھر کسی کام کا نہ رہے گا۔ اگر آپ بھی مسلسل ٹی وی دیکھتے رہیں یا شطرنج کھیلتے رہیںتو آپ اُکتا جاتے ہیں۔ دراصل آپ اُکتاتے نہیں، آپ کا دماغ ایک چیز پر مرتکز رہنے کی وجہ سےاُکتا جاتا ہےا وراسے وقفہ (Break)چاہئے ہوتا ہے۔

ہمار ا دماغ سوتے جاگتے مسلسل کام کرتارہتا ہے، نیند میں خواب دکھاتا اورآرام میں نت نئی راہیں سجھاتا ہے۔ اسی طرح اگر آپ اپنی پڑھائی پر گھنٹوں لگےرہتے ہیں تو یہ درست طریقہ نہیں ہے۔ اگر آپ پڑھائی کرکے تھک جائیں تو ذہن کو کسی دوسری چیز میں مشغول کرکے فریش کریں لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر کیا کیا جائے ؟

پڑھائی کے دوران وقفہ لینے میںسب سے اہم چیز یہ ہے کہ صحیح سرگرمی کا انتخاب کیا جائے تاکہ آپ تازہ دم ذہن کے ساتھ مطالعہ کی طرف واپس آئیں اور توجہ مرکوز کرکے اپنی پڑھائی کو جاری رکھیں۔ مختلف مطالعوں کے ذریعے یہ بات سامنے آتی ہے کہ اپنی پڑھائی کی روٹین سے وقفہ لینا آپ کے ارتکازِ توجہ پر مثبت اثرات مرتب کرتاہے۔ پڑھائی کرتے ہوئے ہر90منٹ بعد وقفہ لینے سے آپ کی توجہ اور ارتکاز میں بہتری آتی ہے لیکن اس وقفے میں درست سرگرمی کا انتخاب بہت معنی رکھتا ہے۔ اس سلسلے میںہم آپ کوذیل میں چند مشورے دے رہے ہیں، جن پر آپ عمل کرسکتے ہیں۔

مثبت سرگرمیاں

جب ہم اسٹڈی بریک کا فیصلہ کرتے ہیں تو مختلف لوگوں کے ذہن میں مختلف آئیڈیاز آتے ہیں۔ سب سے اچھا آئیڈیا تو یہ ہےکہ ہر وقفے میں کچھ نیا کیا جائے اور وہ کیا جائے جس سے آپ کا ذہن سب سے زیادہ تازہ دم ہوجائے۔ سب سے اہم با ت یہ ہےکہ آپ پڑھائی کے دوران لیے جانے والے وقفوں کا بھی ٹائم سیٹ کرلیں ایسا نہ ہو کہ آپ کا بریک طویل ہوجائے اور پڑھائی کا وقت کم۔

چہل قدمی کریں

اگر آپ لائبریری میں بیٹھے ہیں تو چہل قدمی کے لیے باہرنکلیں اور تازہ ہوا اپنے اندر اتاریں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاکہ آپ کتنی دیر چہل قدمی کرتے ہیں۔ وقفے کے دوران ہلکی پھلکی ورزش جسم کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کیلئے بھی اچھی ہوتی ہے۔

چیزیں سمیٹیں

پڑھائی کرتے کرتے اکثر چیزیں بِکھر جاتی ہیںاور ان کو سمیٹنا بہت مشکل معلوم ہوتا ہے۔ جابجا بِکھری چیزوں سے آپ کے ارتکا ز میں کمی آنے لگتی ہےاور یہ آپ کے خیالات کو بھی منتشر کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ آپ پڑھائی کے دوران وقفہ دیں اور اپنی چیزیں سمیٹیں، ان کو اپنی جگہ پر رکھیں اور سکون سے ایک بار پھر سے پڑھائی شروع کردیں۔

انگڑائی لیں 

پڑھائی کے دوران ایک جگہ بیٹھے بیٹھے جسم اکڑ جاتاہے اورخون کی روانی بھی متاثر ہونے لگتی ہے۔ اس لیے کوشش کرکے بھرپور انگڑائی لیں مثلاً اپنی گردن اور ہاتھوں کو گھمائیں۔ انگڑائی لینے کے بعد آپ کو محسوس ہوگاکہ جیسے ذہن کو سکون مل رہاہے۔

دوست کو فون کرلیں

مسلسل پڑھائی کی وجہ سے اگر آپ کسی سے بات چیت نہیں کرپائےہیں تو وقفہ لینے کے دوران کسی دوست کو فون کرنا آپ کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ اس سے تیز آواز میں بات کریں، ایسا کرنے سے ایک تو آپ کے دماغ کو تبدیلی کا احساس ہو گا اور دوسرا انسانی آواز بھی آپ کے دماغ پر اچھا اثر ڈالے گی۔ اگر آپ کا پڑھائی میں دھیان نہیں لگ رہا تو تھوڑی دیر کے لیے کسی دوست کو فون ملائیں اور باتیں کرنا شروع کردیں۔

مراقبہ کریں

اگر آپ نے پڑھائی کے دوران وقفہ لینے کو اپنا معمول بنا یا ہوا ہے تو اس وقت میں کسی پرسکون اور خاموش جگہ چند منٹ کا مراقبہ کریں، یہ آپ کے دماغ کو فرحت بخش احسا س دے سکتاہے۔ سانس لینے کی مشق بھی آپ کی منتشر توجہ کو واپس پڑھائی پر مرکوز کر سکتی ہے۔

صحت بخش کھانا پکالیں 

اپنے دماغ کو ورائٹی دینے کیلئے تھوڑی بہت کُکنگ کرنا بھی ایک صحت مند سرگرمی ہو سکتی ہے۔ کتابیں ایک طرف رکھیں اور کچن میں جائیں ، بھلے سے ایک آملیٹ ہی بنالیں۔ ایسا کرنے سے آپ کا جسم اور دماغ دونوں پڑھائی کے حصار سے باہر نکل آئیں گے۔ جلدی سے کچھ بنانے کے بعد آرام دہ حالت میں اس سے لطف اندوز ہو ں، آپ کے دل و دماغ کو تقویت ملے گی۔

کوئی تخلیقی کام کریں

پڑھائی کے دوران وقفے میں کوئی تخلیقی کام کریں، رنگ کرنے یا تصویر بنانے سے آپ کے ذہن کو تقویت مل سکتی ہے اور اس کے لیے ضروری نہیں کہ آپ آرٹسٹ ہوں۔

کچھ چیزوں سے اجتناب کریں

بہت زیادہ مقدار میں جنک فوڈ، اسنیکس یا میٹھی اشیا نہ کھائیںکیونکہ ایسی غذائیں کھاکر نیپ لینے سے آپ اور تھک سکتے ہیں اوردماغ کا کام بھی سست ہو سکتاہے۔ اگر نیپ لینا ہےتو وہ 20منٹ سے زیادہ کا نہ ہو۔ ٹی وی دیکھنا، انٹرنیٹ سرفنگ، ویڈیو گیمز یا دیگر سرگرمیاں آپ کے دماغ کو او ربھی تھکا سکتی ہیں، ان سے بچنا چاہئے۔

نہائیں

نہانا تازہ دم ہونے کا آزمودہ نسخہ ہے۔ پڑھائی کے دوران 5سے10منٹ کے لیے نہانا آپ کےدل و دماغ کو نئی تحریک دیتا ہے۔ اگر نہاتے وقت تیز آواز میں گنگنا لیں تو اس سے آپ کے پھیپھڑے بھی تازہ دم ہو سکتے ہیں۔

تازہ ترین