• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لازوال ملی نغمےاورسپرہٹ فلمی گانوں کے شاعر مسرور انور


لازوال ملی نغمے اور سپر ہٹ فلمی گانے لکھنے والے معروف شاعر مسرور انور کے چاہنے والے آج اُن کا یوم پیدائش منارہے ہیں۔

6جنور ی 1944ء پاکستان کے معروف فلمی شاعر مسرور انور کی تاریخ پیدائش ہے۔ان کا اصل نام انور علی اور وہ شملہ میں پیدا ہوئے تھے، قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں سکونت اختیار کی۔

ریڈیو پاکستان پر اداکار ابراہیم نفیس کے توسط سے ان کی ملاقات فلم ساز اور ہدایت کار اقبال شہزاد سے ہوئی جنہوں نے انہیں فلم ’’بنجارن‘‘ کے نغمے لکھنے کی پیشکش کی۔

اس فلم کی کامیابی کے بعد مسرور انور نے فلم شرارت اور بدنام کے گیت لکھے اور پھر وحید مراد، پرویز ملک اور سہیل رعنا کی ٹیم کا حصہ بن گئے جن کے ساتھ انہیں ہیرا اور پتھر، ارمان، احسان اور دوراہا کے نغمات لکھنے کا موقع ملا، بعد وہ لاہور منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے نثار بزمی کی موسیقی میں بے شمار فلموں کے لیے لازوال گیت تخلیق کئے۔

مسرور انور 1962 سے 1990 تک پاکستانی فلمی صنعت کے ممتاز ترین نغمہ نگاروں میں شامل تھے۔1970 کے اوائل میں انہوں نے انتہائی یادگار ملی نغمے لکھے جن میں سوہنی دھرتی اللہ رکھے، اپنی جاں نذر کروں، وطن کی مٹی گواہ رہنا اور جگ جگ جیے میرا پیارا وطن شامل ہیں۔

تازہ ترین