• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیزی سے بڑھتی آبادی کسی خطرہ سے کم نہیں، پی ایم اے

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لیےعرصہ دراز سے آواز بلند کررہی ہے، اب اقوام متحدہ کی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے دن پاکستان میں پندرہ ہزار بچے پیدا ہوئے اس کا مطلب یہ ہے کہ ماہانہ ساڑھے چارلاکھ اور سالانہ 54لاکھ بچے پیدا ہونگے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان دنیا میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی والے ممالک میں سے ایک ہے۔ابھی ہماری آبادی بیس کروڑ سے زائد ہے اور اگر شرح آبادی اسی طرح سے بڑھتی رہی تو ہم آنے والے سالوں میںدنیا میں چوتھے نمبر پر سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائیں گے۔

پی ایم اے کا کہنا ہے کہ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے، کیونکہ اس وقت قومی آبادی کا ساٹھ فیصد حصہ پچیس سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے۔ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جارہے ہیں، اور نوے فیصد آبادی کو پینےکا صاف پانی میسر نہیں ہے۔جبکہ غذایت کی کمی اور خوراک کی قلت بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

پی ایم اے نے کہا کہ آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ایک خطرے سے کم نہیں، اس لیے خاندانی منصوبہ بندی کو اپنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے۔اور ان مشکلات پر قابو پانے اور آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے عوام دوست معاشی پالیسیاں بنانا ہونگی۔

تازہ ترین