• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرفراز احمد نے جنوبی افریقا میں ناکامی کا ملبہ بولرز پر ڈال دیا

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد جنوبی افریقا میں ٹیم کی کارکردگی سے دل برداشتہ ہوگئے،انہوں نے سیریز میں ناکامی کا ملبہ بھی بولرز پر ڈال دیا۔

کیپ ٹاؤن میں پریس کانفرنس کے دوران سرفراز احمد نے کہا کہ دونوں ٹیموں میں اصل فرق جنوبی افریقا کی فاسٹ بولنگ نے ڈالا ہے اور جیت کا کریڈٹ ان کے بولروں کو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقا کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں ہمارے بولر توقعات پوری نہیں کرسکے،وہ 120 کلو میٹر اور میزبان ٹیم کے بولر 140 سے 145 کلو میٹر کی رفتار سے بولنگ کرتے رہے۔

پاکستانی ٹیم کے کپتان نے یہ بھی کہاکہ اگر کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان 250 سے 300 رنز بنالیتا تو ہمارے لیے ٹیسٹ میچ میں چانس ہوتا، دونوں ٹیموں میں اصل فرق جنوبی افریقا کی فاسٹ بولنگ نے ڈالا،2013 میں اسی نوعیت کے مسائل کا سامنا عمر گل،تنویر احمد اور عرفان کو تھا،مجھے نہیں معلوم یہاں آکر ہمارے بولروں کی اسپیڈ کیوں کم ہوجاتی ہے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ لگاتار دوسری ٹیسٹ سیریز ہارنے پر مایوسی ہوئی ہے لیکن یہاں ہم ٹیم کی حیثیت سے اچھا نہیں کھیل رہے ہیں، ہمیں ٹیسٹ کرکٹ میں اچھا کرنا ہوگا،ان ملکوں میں ایشین ٹیموں کو اسی قسم کے مسائل پیش آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ٹیسٹ میچ جیتنا ہیں تو ہمیں 20 وکٹیں لینا ہوں گی جبکہ دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بیٹنگ لائن کی کارکردگی اچھی تھی اسی تسلسل سے کارکردگی دکھانا ہوگی، فخر زمان اسٹروک پلیئر ہیں اس لئے نیچے بھیج کر شان مسعود سے اوپننگ کرائی گئی۔

ذرائع کے مطابق سرفراز احمد ٹیم کی کارکردگی سے دلبرداشتہ ہیں،انہوں نے فری ہنڈ نہ ملنے پر قیادت چھوڑے کے حوالے سے مشورے شروع کردے ہیں۔

ذرائع کے مطابق قومی کپتان کو قریبی افراد نے قیادت چھوڑنے کے بجائے دورہ جنوبی افریقا پر توجہ رکھنے اور بہتری کارکردگی دکھانے کا مشورہ دیا ہے۔

یاد رہے کہ مئی 2016 میں مکی آرتھر کو وقار یونس کی جگہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا گیا تھا،ڈھائی سال میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو 26 میں سے 16 ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی ہے جبکہ پاکستان 10 ٹیسٹ جیت سکا ہے۔

تازہ ترین