• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی معمر ترین خاتون تنازع کا شکار ہوگئیں۔ روسی ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی عمر سے متعلق جھوٹ بولا تھا جبکہ اس بات کا حتمی فیصلہ اب تک نہیں ہوا ہے کہ وہ واقعی دنیا کی معمر ترین خاتون ہیں یا نہیں۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق ’جینی کالمنٹ‘ نامی فرانسی خاتون تصدیق شدہ کاغذات کے لحاظ سےدنیا کی سب سے زیادہ طویل العمر خاتون تھیں۔ ان کی موت 1997 میں122 سال کی عمر میں ہوئی تھی اور آج تقریباً اُن کی موت کے21 سال بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ جینی کالمنٹ نے اپنی عمر کے بارے میں جھوٹ بولا تھا۔

جینی کالمنٹ کا نام دنیا کی معمر ترین خاتون کے طور پر ’گنیز ورلڈ ریکارڈز‘ میں بھی درج کیا جاچکا ہے جبکہ روس کے ماہر’نیکولے زک‘ کا کہنا ہے کہ اُنہیں اس بات کاسو فیصد یقین ہے کہ جینی کالمنٹ اصل میں ’وونےکالمنٹ‘ ہیں ( جینی کالمنٹ کی بیٹی) جنہوں نے ورثہ ٹیکسکی ادائیگی سےبچنے کے لیے خود کو اپنی ماں کے روپ میں تبدیل کرلیا۔

نیکولے زک کے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جینی کالمنٹ کی موت 1930 کی دہائی میں ہوچکی تھی اور اُس وقت ان کی عمر 99 سال تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیکولے زک کو اس جھوٹ کا علم جینی کالمنٹ کی 1930 سے قبل اور بعدکی تصویریں دیکھنے کے بعد ہوا کیونکہ 1930 سے قبل اور بعدکی تصویروں میں جینی کے قد میں ایک انچ کا فرق نظر آرہا ہے۔ اس کے علاوہ1930 کے بعد بننے والے جینی کے پاسپورٹ میں اُن کی آنکھوں کا رنگ بھی مختلف ہے اور دیگر جسمانی اختلافات بھی پائے گئے ہیں۔

دوسری جانب کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیکولے زک کے انکشافات محض جھوٹے ہیں کیونکہ جس وقت جینی کالمنٹ اس دنیا سے رخصت ہوئیں وہ وہیں موجود تھے اور انہوں نے ان کی زندگی پر کتاب بھی لکھی ہے۔

’جین میری روبن‘ نامی ماہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جینی کالمنٹ نے اپنی عمر کے بارے میں کسی قسم کا جھوٹ نہیں بولا کیونکہ کچھ سال قبل انہوں نے جینی سے بات چیت کے دوران کچھ ایسے سوالات کیے تھے جن کا جواب صرف انہی کو معلوم تھا۔ اس لیے وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ جینی کالمنٹ کی موت 1997 میں اور 122 سال کی عمر میں ہی ہوئی تھی۔

ایک اور تھامس نامی ماہر نے بتایا کہ جینی کالمنٹ کی بیٹی وونے ایک پرسرار بیماری میں مبتلا ہوکر 36 سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوگئیں تھیں جس کے بعد ان کے شوہر فرنینڈ بھی 72 سال کی عمر میں چل بسے۔ تھامس نے مزید کہا کہ جینی کا ایک اکلوتا نواسا تھا اور وہ بھی 36 سال کی عمر میں ایک کار حادثے میں دنیا چھوڑ گیا تھا جس کے بعد جینی اس دنیا میں اکیلی رہ گئیں تھیں۔

آخر میں روبن، نیکولے اور تھامس کے بیان میں اختلافات پائے جانے کے بعدیہ فیصلہ ہوا ہے کہ اب صرف سچ پتا لگانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ جینی کالمنٹ اور وونےکالمنٹ کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کروایاجائے۔

تازہ ترین