لندن (پی اے) لیبر پارٹی کے قائد جیرمی کوربن نے ایک تقریر میں بریگزٹ پر تعطل اور جمود توڑنے کیلئے ایک دفعہ پھر دوبارہ عام انتخابات کرانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئی حکومت کو یورپی یونین سے بہتر انداز میں علیحدگی کیلئے مذاکرات کیلئے نیا مینڈیٹ حاصل ہوگا۔ انھوں نے تھریسا مے سے کہا کہ اگر آپ کو اپنی ڈیل پر اتنا ہی یقین ہے تو الیکشن کرائیں اور عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔ دوسری جانب کنزرویٹو ارکان نے الزام عائد کیا ہے کہ لیبر کے پاس بریگزٹ کے حوالے سے کوئی پلان نہیں ہے اور وہ سیاست سے کھیل رہے ہیں۔ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان علیحدگی کے معاہدے میں تجارت، تارکین، شہریوں کے حقوق شامل ہیں اور اس کیلئے 20 ماہ کی عبوری مدت رکھی گئی ہے لیکن اس پر عملدرآمد ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے اس کی منظوری کے بعد ہی ہوگا۔ لیبر پارٹی نے اگلے منگل کو تھریسا مے کی اس ڈیل کے خلاف ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اگر جیسا کہ عام طور پر خیال کیا جا رہا ہے، ایوان میں اس کو شکست ہوگئی تو لیبر پارٹی عام انتخابات کیلئے مہم چلائے گی، جب کوربن سے پوچھا گیا کہ اگر ایوان میں اس کو شکست ہوگئی تو فوری طورپر لیبر پارٹی کیا کرے گی، جس پر جیرمی کوربن نے کہا کہ وہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کریں گے، اگر ارکان کی اکثریت نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی تو حکومت کو 14 دن کے اندر اعتماد کا ووٹ لیناہوگا، اگر حکومت ایسا نہیں کرسکی تو عام انتخابات کرائے جائیں گے۔ جیرمی کوربن نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ لیبر کے پاس اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کیلئے ارکان پارلیمنٹ کی مطلوبہ تعداد نہیں ہے اور ہم اپنے طور پر پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے، اس لئے مختلف پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ کو یہ جمود توڑنے کیلئے ہماری حمایت کرنی چاہئے۔