• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

23 سال بعد برطانوی گوشت جاپانی مارکیٹس میں فروخت ہو گا

لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی گوشت 23 سال بعد جاپان کی مارکیٹوں میں فروخت ہوگا۔ اس سلسلے میں جاپان اور برطانیہ میں 127ملین پونڈ کی ٹریڈ ڈیل ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں 1996میں میڈ کائو کی بیماری کے بعد پہلی بار جاپان میں برطانی بیف اور لیمب کی فروخت شروع ہوگی۔ اس سلسلےمیں فوڈ سیفٹی اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے سے ڈائوننگ سٹریٹ میں ملاقات کریں گی اور ان سے برطانیہ اور جاپان کے پوسٹ بریگزٹ تعلقات کے بارے میں بات چیت کریں گی۔ برطانوی ٹریڈ سیکرٹری ڈاکٹر لیام فاکس کا کہنا ہے کہ یہ برطانوی فارمرز کیلئے خوش آئند خبر ہے، میں اس کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ مستقبل میں برطانیہ اور جاپان کے تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ 20 سال سےزائد عرصے کے بعد برطانوی بیف اور لیمب جاپانی مارکیٹس کے شیلف اور ریسٹورنٹس کے مینیوز میں ہوگا۔ جاپان اور برطانیہ فری ٹریڈ کے بڑے چیمپئنز میں شمار کئے جاتے ہیں۔ ہم یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے جاپان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں، جس کے ہماری معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ جاپانی وزیراعظم برطانوی وزیراعظم تھریسا مے سے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے اور مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ جاپانی لیڈر یورپ کے دورے پر ہیں اور ان کی برطانیہ آمد اسی کا حصہ ہے۔ شنزو ایبے نے کہا کہ برطانیہ کا دورہ میرے لئے اہمیت کا حامل اور انتہائی بامقصد ہے، جس میں فریقین کی جانب سے دو طرفہ تجارتی تعلقات اور عالمی امور پر بات چیت ہوگی۔ جاپانی وزیراعظم اپنی برطانوی ہم منصب پر زوردیں گے کہ وہ نو ڈیل بریگزٹ سےاجتناب کریں۔ اس سے برطانوی مارکیٹس پر خراب اثر پڑےگا اور ہزاروں افراد بے روزگار ہونے کے خدشات ہیں۔ تھریسا مے کا کہنا ہے کہ جاپان اور برطانیہ نیچرل پارٹنر ہیں اور دونوں نے ایک جیسے چیلنجز کا سامناکیا ہے اور دونوں ممالک نئی ڈائنامک پارٹنر شپ قائم کرنے کیلئے متفق ہیں۔ ہم ناصرف معیشت کے سیکٹرز کی معاونت اور حمایت کرتے ہیں بلکہ لوگوں کے معیار زندگی کو بلند اور 21 ویں صدی کو بہتر بنانے کیلئے یکسو ہیں۔

تازہ ترین