• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ایک مریض سال میں 400مرتبہ ہسپتال لایا گیا

لندن (جنگ نیوز) برطانوی ہسپتالوں کے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی یونٹس میں سال میں 400بار آنے والا مریض بھی فریکوئنٹ فلائیرز کی فہرست میں شامل ہے۔ سٹڈی میں سامنے آیا کہ ایسے مریضوں کی خاصی تعداد ہے، جو سال میں کئی بار ہسپتالوں کے اے اینڈ ای یونٹس میں لائے جاتے ہیں۔ ایسے مریضوں کو فریکوئنٹ فلائیرز کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مریض عام طور پر ڈاکٹر یا نرس کی ہسپتال اوسط آمد سے بھی زیادہ چکر لگاتے ہیں۔ مریضوں کے ہسپتال آمد کے اعداد و شمار کے تجزیئے میں انکشاف ہوا کہ 30000سے زائد مریضوں نے سال میں کم از کم 10مرتبہ ہسپتال سے رجوع کیا۔ ان میں 10ایسے مریض بھی شامل ہیں جو سال میں 235مرتبہ اے اینڈ ای یونٹس لائے گئے اور ان کی ہسپتال آمد کی یہ تعداد ڈاکٹر یا نرس کے ہسپتال اٹینڈ کرنے کی اوسط سے زیادہ ہے۔ ڈاکٹر یا نرس عام اوسط طور پر 220دن ہسپتال اٹینڈ کرتے ہیں۔ 2017/18 میں ایک مریض ایسا بھی تھا جو 401مرتبہ ہسپتال لایا گیا۔ یہ تجزیہ ہیلتھ کیئر اینالیسس کمپنی ڈاکٹر فوسٹرنے کیا۔ جس میں پتہ چلا کہ 31492مریضوں نے 10 یا اس سے زائد مرتبہ سال میں اے اینڈ ای یونٹس سے رجوع کیا۔ یہ دورانیہ جون 2017 سے مئی 2018 کا تھا۔ این ایچ ایس ڈیجیٹل ہسپتال کے اعداد و شمار میں سامنے آیا کہ بار بار ہسپتالوں کا رخ کرنے والے مریضوں کی اکثریت کا تعلق پسماندہ ایریاز سے تھا۔ وہ عام طور پر رات میں اے اینڈ ای لائے جاتے تھے۔ ان میں سب سے بڑے گروپ کی عمر 20 اور 30سال کے درمیان تھی، جن میں سے زیادہ تر الکوحل، ڈرگس اور مینٹل ہیلتھ کے مسائل سے دوچار تھے۔ ہسپتالوں میں داخل کئے جانے والوں میں زیادہ تر کرونک آبسٹرکٹیوپلمونری ڈیزیز میں مبتلا تھے ان کا تناسب دوسرے مریضوں کے مقابلے میں دگنا تھاعام سبب سگریٹ نوشی کی وجہ سے ریسپائیریٹری عارضہ تھا۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے ترجمان نے کہا کہ این ایچ ایس نے طویل مدتی پلان بنایا ہے جس کے تحت اے اینڈ ای سے باہر ہی لوگوں کو فوری اور ایمرجنسی کیئر کے آپشنز دستیاب ہوں گے اور اس میں این ایچ ایس 111آن لائن اور مینٹل ہیلتھ کیلئے 7ڈے کرائسس کیئر بھی شامل ہوگی۔ اس کے ذریعے اے اینڈ ای یونٹس پر دبائو کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
تازہ ترین