• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قطر اور ترکی کے درمیان’’خفیہ‘‘ عسکری معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں

ریاض( شاہدنعیم) روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں ترکی اور قطر کے درمیان متنازع عسکری سمجھوتے کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔اسپٹنک نے سویڈن کی ویب سائٹ "Nordic Monitor" کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس ’’خفیہ‘‘ معاہدے کے تحت ’’ترکی اپنے ہزاروں فوجیوں کو قطر کی سرزمین پر تعینات کرے گا، کسی بھی ترک فوجی کی جانب سے قانون کی کسی خلاف ورزی کی صورت میں اس کے خلاف قطر میں عدالتی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکے گی اور اس سلسلے میں صرف ترکی کی عدلیہ معاملے کو دیکھنے کی مجاز ہو گی۔‘‘ویب سائٹ کے مطابق وہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے خفیہ عسکری معاہدے کی کاپی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی، یہ معاہدہ 16 صفحات پر مشتمل ہے اور اس پر دونوں ملکوں کے حکام کے دستخط اور مہریں موجود ہیں۔ معاہدے کی رُو سے فریقین کے درمیان کسی بھی تنازع یا اختلاف کی صورت میں کسی بھی تیسرے فریق (کسی ملک یا کسی بین الاقوامی تنظیم) سے رجوع کرنے کا حق نہیں ہو گا۔

تازہ ترین