• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلم فیملی کو نومولود کو’’ڈرائونا‘‘ قرار دے کر دیکھنے سے روک دیا گیا

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک مسلم فیملی کو ہسپتال سٹاف کی جانب سے اپنے نومولود کو دیکھنے سے یہ کہ کر روک دیا گیا کہ وہ ’’ ڈرائونا‘‘ نظر آتا ہے۔ سن کے مطابق احمد ظاہر کی فیملی کو سیکورٹی گارڈ نے اس وقت لیبر وارڈ میں داخل ہونے سے روکا جب وہ ملاقات کا دورانیہ ختم ہونے کے بعد وہاں پہنچے تھے۔ ظاہر فیملی نے اخبار کو بتایا کہ انہیں یہ کہہ کر بچہ کو دیکھنے سے روک دیا گیا کہ وہ ہسپتال سٹاف کو ڈرائونا نظر آیا تھا۔ شیر خوار کی آنٹ اروا ظاہر نے بتایا کہ گارڈ نے انہیں دہمکی دی کہ اگر وہ یہاں سے نہیں گئیں تو انہیں لاتیں مار کرعمارت سے نکال دیا جائے گا۔ اروا اپنے ماں باپ کے ہمراہ تھیں جو کہ نومولود کے گرانڈ پیرنٹس ہیں جبکہ دونوں خواتین حجاب پہنے ہوئے تھیں۔ ظاہرنے سوال کیا کہ فیئر فیکس، ورجینا میں فیئر اوکس ہاسپٹل نے انہیں نومولود کو دیکھنے کی اجازت کیوں نہیں دی ؟ انہوں نے این بی سی 4 کو بتایا کہ گارڈ میرے اوپر چیخا اور ہم لوگوں سے کہا کہ آپ لوگوں کو یہاں سے آگے جانے کی اجازت نہیں۔ گارڈ کا کہنا تھا کہ تم جانتی ہو کہ تم ڈرائونی نظر آ تی ہو۔ احمد ظاہر نے بتایا کہ انہیں ہسپتال سٹاف کے مبینہ رویئے سے بہت تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گارڈ نے سپروائزر سے کہا کہ وہ مداخلت کرے ورنہ وہ لات مار کر ہمیں بھگا دے گا۔
تازہ ترین