• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، شہید نوجوانوں کے جنازے پر بھی بھارتی فائرنگ،کولگام میں گھر گھر تلاشی مظاہرین پر شیلنگ،فورسز پر پتھرائو

سرینگر (ایجنسیاں )مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے مظالم ڈھانے کی تمام حدیں پار کر لیں، شہید2 نوجوانوں کے جنازے پر بھی بھارتی فوج نے پیلٹ گن کے کارتوس چلا کرمتعدد افراد کو زخمی کر دیا،قبل ازیں دونوں نوجوانوں کو کولگام میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا، ہلاکتوں پر عوام نے احتجاج کیا اور ہزاروں کشمیری شہدا کے جنازے میں شریک ہوئے، شرکا کومنتشر کرنے کیلئے قابض فوج نے براہ راست فائرنگ کی ،شرکا پر پلیٹ گن کابھی استعمال کیا گیا ، طاقت کے وحشیانہ استعمال پر مشتعل افراد کی قابض فوج کیساتھ جھڑپیں ہوئیں، اور مظاہرین نے قابض فوج پر پتھرائو بھی کیا ،علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ، ریل سروس معطل، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی جبکہ نمازجنازہ 3بار ادا کی گئی ،دوسری جانب کو لگام میں گھر گھر تلاشی بھی لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کولگام کے علاقے یاری پورہ میں کٹہ پورہ کے مقا م پر ہفتے کی شام کو محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کےدوران 2کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ، نوجوانوں کی شناخت زینت الاسلا م اور شکیل احمد ڈارکے طور پر ہوئی، نوجوانوںکی شہادت پر علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ بھارتی فوجیوں نے مظاہرین اور نماز جنازہ کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا اور دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بے دریغ براہ راست گولیاں برسا ئیں جس کے بعد مظاہرین اور قابض فوج کےاہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، بھارتی فوجیوں نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے لوگوں کو شہید نوجوان کے جنازے میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی تاہم ہزاروں لوگ پابندیوںاور رکاوٹوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید نوجوان کے آبائی گائوں پہنچے ۔ بھارتی فوجیوں نے نماز جنازہ کے لیے جمع لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی ، پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجیوں کی فائرنگ سے ایک لڑکی بھی زخمی ہو گئی۔بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ،شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ شوپیاں میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، زیادہ افراد ہونے کی وجہ سے نمازجنازہ تین بار ادا کی گئی،نوجوانوں کی شہادت پر علاقے میں ہونے والے مظاہروں کو پھیلنے سے روکنے کیلئےقابض انتظامیہ نے سرینگر تاقاضی گنڈ چلنے والی ریل سروس بھی معطل کر دی ۔

تازہ ترین