• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم اور وزیر اطلاعات کا پھر سندھ مشن،آنے سے کون روک سکتا ہے،فواد،کوئی فساد پھیلانے آیا تو سختی ہوگی، مراد علی شاہ

لاہور / سکھر (نیوز ایجنسیز / بیورو رپورٹ) سندھ مشن پر وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری آنے کو پھر تیار ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں سندھ کی سیاسی صورتحال میں ایک بار پھر ہلچل کا امکان ہے ، وزیر اعظم عمران خان کا 25؍ جنوری کو ایک روزہ اور فواد چوہدری کا 15اور 16جنوری کو 2روزہ دورہ سندھ طے ہوگیا ہے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نے دورہ سندھ کے بارے میں کہا کہ سیاسی دوستوں سے ملنے پر پابندی نہیں ہے، سندھ پاکستان کا حصہ ہے ہمیں وہاں آنے جانے سے کون روک سکتا ہے، نوازشریف اورآصف زرداری نے اپنی سیاسی قبر خود کھودی ہےاور ان کی سیاست کا اب خاتمہ ہوچکا ہے،اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں،ایک جیل چلا گیا جبکہ دوسرا بھی جانے والا ہے پھر خوب گزرے گی ، کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گے اورکوئی این آر او نہیں ہوگا، اب اصلی بجٹ آنے والا ہے ۔ ادھر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں کوئی فساد پھیلائے گا تو سختی ہوگی اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، فسادی کچھ بھی کرلیں ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتے، کسی کے آنے پر پابندی نہیںلگا رہے جو آرہے تھے وہ خود آتے آتے رک گئے ، عمران خان ملک کے وزیر اعظم ہیں جہاں چاہے آسکتے ہیں، مجھے سرکاری دورے، حج، عمرے یا کربلا سے بلاوا آنے پر باہر جانے سے کوئی بھی روک نہیں سکتا، فوجی عدالتوں پر پارٹی موقف سامنے آچکا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا دورہ سندھ طے ہوگیا جس کے نتیجے میں سندھ کی سیاسی صورتحال میں ایک بار پھر ہلچل کا امکان ہے، وزیر اعظم عمران خان 25؍ جنوری کو ایک روزہ دورے پر سندھ پہنچ رہے ہیں جہاں وہ پارٹی امور کا جائزہ لیں گے اور تحریک انصاف کی ہم خیال سیاسی جماعتوں کی رہنما بھی ملاقاتیں کریں گے۔ علی گوہر خان مہر نے وزیر اعظم کو گھوٹکی کے دورے کی دعوت دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے قبل فواد چوہدری 15؍ اور 16؍ جنوری کو سندھ کا 2؍ روزہ دورہ کریں گے جس کے دوران وہ اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔ ادھر لاہور الحمر اہال میں منعقد افکارہ تازہ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں نے پارلیمان کے اندر اور باہر سیاسی دباؤ ڈالا لیکن وزیراعظم عمران خان این آر او پر یقین نہیں رکھتے،سابق سیاسی حکومتوں کے ادوار میں اٹک جیل اوربند جیلوں میں ٹرائل ہوتے رہے لیکن آج ان کے عجیب و غریب ٹرائل ہو رہے ہیں،نواز شریف دوران ٹرائل لندن چلے گئے،ان کے وکیل نے 22روز کراس ایگزیمن کیا،ان تک ہر کسی کی رہائی ہے اورجو ان سے ملنا چاہتا ہے مل سکتا ہے،ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کاغذوں میں قید ہیں لیکن وہ رہتے اپنے گھر میں ہیں اور پھر پارٹی کی میٹنگ بھی بلا لیتے ہیں،ان کا دل چاہے تو نیب کے پراسیکیوٹر کو بھی بلا لیتے ہیں،ہم نے تو ایسا ٹرائل کبھی نہیں دیکھالیکن اب یہ اپنے سیاسی اختتام کی طرف بڑھ رہے ہیں، نوازشریف اورآصف زرداری نے اپنی سیاسی قبر خود کھودی ہےاور ان کی سیاست کا اب خاتمہ ہوچکا ہے،اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں،ایک جیل چلا گیا جبکہ دوسرا بھی جانے والا ہے پھر خوب گزرے گی اورکوئی این آر او نہیں ہوگا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت خوفزدہ ہے اور نہ بلیک میل ہوگی، وزیراعظم نے مستحکم سیاسی حکومت کی بنیاد رکھی،پچھلی حکومت کی جانب سے دیا گیا بجٹ جعلی تھا اب اصلی بجٹ آرہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے دورہ سندھ کے بارے میں کہا کہ سیاسی دوستوں سے ملنے پر پابندی نہیں ہے، سندھ پاکستان کا حصہ ہے ہمیں وہاں آنے جانے سے کون روک سکتا ہے۔ فیاض الحسن چوہان کی وزارت کی تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اب آپ صلح کر لیں،فیاض الحسن چوہان اتنا برا آدمی نہیں ہے،وہ صرف بات سیدھی کر دیتا ہے،اپنے دورہ کراچی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری وزارت نے یہ دورہ رکھا ہے،یہ دورہ اچانک نہیں رکھا گیا،کراچی میرا ملک ہے اورمجھے وہاں جانے سے کون روک سکتا ہے،جہاں تک آپ سعید غنی کی بات کر رہے ہیں تو وہ کسی دن جلدی اٹھ گئے ہوں گے، پیپلز پارٹی کی قیادت کے بیرون ملک جانے پابندی جے آئی ٹی نے لگائی ہے۔ دوسری جانب سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں کوئی فساد پھیلائے گا تو اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، فسادی کچھ بھی کرلیں، ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتے، کسی بھی وفاقی وزیر کے سندھ میں داخلے پر کو ئی پابندی نہیں، عمران خان ملک کے وزیر اعظم ہیں جہاں چاہے آسکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ای سی ایل میں نام شامل ہونے کی پرواہ نہیں کیونکہ فی الحال باہر جانے کا کوئی ارادہ نہیں، اگر سرکاری دورے یا حج، عمرے، یا کربلا سے بلاوا آیا تو وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ہمیں عدالتوں پر پورا یقین ہے کہ ریلیف ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے پارٹی موقف سامنے آچکا ہے جبکہ سندھ سمیت پورے پاکستان کے عوام کا آصف علی زرداری پر بھرپور یقین اور اعتماد ہے اسی طرح عوام اور پیپلزپارٹی کا رشتہ اٹوٹ ہے جو کہ کوئی بھی ختم نہیں کرسکتا، ہمیشہ پی پی مخالف قوتوں کی سپورٹ ہوتی رہی ہے، انتشار پھیلانے والے کچھ بھی کرلیں وہ ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتے، عوام اور پیپلزپارٹی ان کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں کافی حد تک دہشتگردی کم ہوچکی ہے اور یہ سب پولیس اور رینجرز کی قربانیوں اور کوششوں کا نتیجہ ہے، جب تک پارٹی قیادت اور عوام کا اعتماد ہے حکومت سندھ کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی، نیب کے حوالے سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان فرما چکے ہیں کہ کسی کی عزت نفس مجروح نہ کی جائے۔

تازہ ترین