• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سول اسپتال، 300 اسامیوں کیلئے 10ہزار امیدوار، شدیدبد نظمی،دھکم پیل، لاٹھی چارج

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کے سول اسپتال میں 300؍ خالی اسامیوں پر انٹرویو کے دوران تقریباً 10ہزار امیدواروں کی آمد کے باعث شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی، خاطر خواہ انتظامات نہ ہونے کے باعث مرکزی دروازے پر دھکم پیل کے بعد صورتحال پولیس کے کنٹرول سے باہر ہونے کے باعث رینجرز طلب کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے سول اسپتال میں 1؍ سے 5؍ گریڈ کی 300؍ اسامیوں کیلئے ہزاروں امیدوار پہنچ گئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جبکہ پولیس کو گیٹ کے سامنے سے رش ہٹانے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑ گیا، کراچی ہی نہیں اندرون سندھ سے بھی لوگ امیدوار انٹرو یو ز کے لیے پہنچے تھے، انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے تھے۔ انتظامیہ نے انٹرویو کیلئے امیدواروں کو بلایا تو گیٹ پر دھکم پیل شروع ہوگئی۔ شدید بدنظمی کے باعث پولیس نے لاٹھی چارج کیا تاہم ہزاروں کی تعداد میں آئے افراد پر کنٹرول پانے میں بری طرح ناکام ہو گئی، نقص امن کی صورتحال کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کر لیا۔ جن امیدواروں کے رجسٹریشن فارم جمع نہ ہوسکے ان کا کہنا تھا کہ صبح چھ بجے سے یہاں پر موجود ہیں۔ سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں دیا جارہا ہے جبکہ پولیس لاٹھی چارج کررہی ہے۔ایم ایس سول اسپتال کا کہنا ہے کہ انٹرویو کے لیے آنے والے تمام امیدوار ہمارے بچے ہیں، بے روزگاری کے عالم میں جذباتی پن موجود ہے تاہم پھر بھی حالات کو سنبھالا ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ تھوڑی سی بدمزگی ہوئی لوگوں کا رش زیادہ تھا جس کی وجہ سے ہمارے انتظامات درہم برہم ہوئے تاہم رات گئے تک انٹرویوز کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ایم ایس سول اسپتال نے کہا کہ 6؍ سے 15؍ گریڈ پر آن لائن فارم جمع کرائے جارہے ہیں جبکہ 1سے 5؍ گریڈ کے امیدواروں کے ڈائریکٹ انٹرویو لیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن کی رجسٹریشن ہوچکی ہے وہ انٹرویو کمیٹی کے سامنے پیش ہورہے ہیں، لگتا یہی ہے کہ 10؍ ہزار امیدوار یہاں پہنچے ہیں تاہم رینجرز اور پولیس نے صورتحال پر قابو پالیا ہے۔

تازہ ترین