• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین امریکا تجارتی مذاکرات شروع کرنے کی خبروں کے بعد ایشیائی اسٹاک میں تیزی

ہانگ کانگ : ایما ڈنکلے

ایشیا بھر میں پیر کو اسٹاک اور کرنسیاں بلندی پر پہنچ گئیں جب چین نے امریکا کے ساتھ دوبارہ تجارتی مذاکرات شروع کرنے اور محرک اقدامات کا انکشا ف کیا، جبکہ وفاقی ریزرو کی جانب سے اقتصادی ترقی پر خدشات کے حوالے سے رائے تسلی بخش ہے۔

واقعات کی ترتیب نے عالمی ایکویٹیز کیلئے انتہائی ضروری مدد دی، جس نے ان کے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ کے دوران 2018 میں بدترین سال سے گزرے۔

گزشتہ ماہ مندی میں جانے کے بعد جاپان کا ٹاپکس تقریبا 3 فیصد پر بند ہوا۔ ہانگ کانگ اور مرکزی چین میں اسٹاک کے اعشاریہ بالترتیب زیادہ سے زیادہ 0.8 اور 0.6 فیصد بڑھے۔

یورپ میں ریلی سے رفتار زوال پذیر ہوئی۔ فرینکفرٹ کا زیٹرا ڈیکس 30 جو 0.5 فیصد نیچے چلا گیا، جبکہ لندن کا ایف ٹی ایس ای 100 کو 0.6 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ خطے بھر کا اسٹوکس 600 جو 0.6 فیصد گرگیا۔

فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جے پاؤل کے اس تبصرے کہ امریکی اعدادوشمار نئے سال میں اچھی رفتار برقرار رکھنے کیلئے ٹریک پر نظر آتے ہیں، کے بعد امریکا کی ایکویٹی مارکیٹ کے جمعہ کو ایس اینڈ پی 500 انڈیکس 3.4 فیصد پر بند ہونے کے بعد ایشیا پرانی کیفیت میں واپس آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی پالیسی کو سخت بنانے کے لئے تحمل کا نکتہ نظر اپنائیں گے۔

اس تبصرے نے اقتصادی مندی کے رجحان کے خدشے کو کم کیا اور شرح سود میں اضافے کیلئے فیڈرل ریزرو کے نکتہ نظر کو نمایاں کیا، امریکی ڈالر کے استحکام پر بریلس لگائی اور ایشیائی اثاثوں کیلئے مہلت فراہم کی۔

امریکی فیوچر ٹریڈ کے مطابق ایس اینڈ پی 500 وال اسٹریٹ کے آغاز میں 0.2 فیصد گرجائے گا۔

تناؤ کے ممکنہ پگھلنے کی علامت میں پیر کو دوروزہ امریکی تجارتی حکام کے ان کے چینی ہم منصب کے درمیان ملاقات کی خبروں سے زندہ دل ایشیائی مارکیٹوں میں بھی تیزی آگئی۔

سٹی میں ای ایم ایشیا اکنامسٹ جوہانا شوہا کا کہنا ہے کہ بیجنگ میں امریکا اور چین کے مابین بات چیت کی امریکی چینی تجارتی مذکارات میں پیشرفت کے اشارہ کے لئے قریب سے نگرانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے موضوعات میں دانشورانہ ملکیت، زراعت اور صنعتی خریداری شامل ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی خبر سے نقصان رساں اثاثوں کے لئے وسیع تعاون اور پالیسی سازوں سے یقین دہانی سے ای ایم کرنسیوں کے استحکام کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ پیر کی صبح چین کی ملکی کرنسی جو چینی مرکزی بینکوں کی جانب سے ٹریڈنگ بینڈ کے اندر چلتی ہے، 6.8461 رینمنبی فی ڈالر پر 0.3 فیصد مستحکم ہونے کے ساتھ رینمنبی ایشیائی کرنسیوں مستحکم ہوئیں ، یہ دسمبر کے شروع سے اب تک بلند ترین سطح ہے۔

چین کی اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کار کے کمزور احساس اور اعدادوشمار کے کمزور سلسلے کے بعد چین میں اقتصادی سست روی کے خدشات سے دوچار رہی ہے۔ اس کا نجی ملکیت کا مینوفیکچرنگ کے شعبے نے 19 ماہ میں دسمبر میں پہلی بار سکڑ گیا، جو ملکی طلب کے کم ہونے اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت پر امریکا کے ٹیرف سے دباؤ کی عکاسی کرتا ہے۔

چین نے اپنی سست روی کا شکار معیشت کی بینکوں کو ذخائر میں جو رکھنا چاہئے اس رقم میں کمی کے ذریعے مدد کی، جبکہ حکام نے گزشتہ ماہ 125 ارب سے زائد مالیت کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی بھی منظوری دی۔

جے پی مورگن ایسٹ مینجمنٹ جے پی مورگن میں گلوبل مارکیٹ اسٹریٹجسٹ چیپنگ ژیو کا کہنا ہے کہ چین کے اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کا جھکاؤ ترقی پر مبنی مؤقف کی جانب ہے، جیسا کہ یہ اقتصادی ترقی کے انتظام ، ممکنہ ہاؤسنگ کے بلبلے اور ربادلے کی شرح کے استحکام کے درمیان ایک توازن پیدا کرنے کے ساتھ نبردآزما ہے۔ 

تازہ ترین