• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میگن فاکس کا نام آتے ہی اس کی شخصیت کا ایک پہلو جو فوری طور پر ذہن میں اُبھر کر سامنے آتا ہے، وہ ہے ’بے خوف‘۔ وہ جو سوچتی ہیں، اس کا اظہار کرنے سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوتیں اور نہ ہی کبھی اپنی کسی بات پر انھوں نے شرمندگی محسوس کی ہے۔

16مئی 1986ء کو ٹینیسی، امریکا میں پیدا ہونے والی میگن فاکس ہالی ووڈ کی ایک باصلاحیت اداکارہ اور ماڈل ہیں۔2001ء میں انھوںنے اداکاری کا آغاز نہایت ہی معمولی کرداروں سے کیا، جن میں ٹیلی ویژن اور فلم دونوں شامل ہیں، تاہم اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر جلد ہی انھوں نے ہالی ووڈ کے مرکزی دھارے میں اپنے لیے جگہ بنالی۔ میگن فاکس نے ہالی ووڈ میں مختلف النوع کردار ادا کیے ، جن کے ذریعے دراصل انھوں نے اپنی صلاحیتوں اور حدود کو چیلنج کیا۔ اگر انھیں اسمارٹ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، کیونکہ وہ خود پر کامل درجے کا بھروسہ رکھتی ہیں، جوکہ یقیناً قابلِ تعریف ہے۔ درحقیقت، جینیاتی طور پر میگن فاکس ایک مضبوط شخصیت کی مالک اداکارہ ہیں، جو غیرمتوقع کام کرنے سے نہیںگھبراتیں۔

ٹینیسی میں زندگی کا ابتدائی دور گزارنے والی میگن فاکس کو بچپن سے ہی پتہ تھا کہ اس نے اداکاری کے شعبے میں جانا ہے۔’بہت چھوٹی عمر میں ہی میری خواہش تھی کہ میں بڑی ہوکر اداکارہ بنوں۔ میری ماں مجھے بتاتی ہیں کہ میں بچپن سے ہی ایک کام جو کرنا چاہتی تھی وہ تھا اداکاری۔ اس وقت میں 4یا 5سال کی تھی، جب میں نے The Wizard of Ozدیکھی تھی۔ اس کے بعد ایک سال تک میں اپنی ماں کو کہتی رہی کہ وہ مجھے ’’ڈوروتھی‘‘ (فلم کےایک کردار کا نام) کہہ کر پکارا کریں۔ پھر جب ماں نے مجھے بتایا کہ ’’ڈوروتھی‘ ‘کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ کردار ایک اداکارہ نے ادا کیا ہے تو پھر اس کے بعد میری خواہش پختہ ارادے میں بدل گئی کہ بڑی ہوکر مجھے اداکارہ ہی بننا ہے‘۔

میگن کہتی ہیں کہ ان کا بچپن کسی حد تک تنہائی کا شکار رہا۔ ان کے والد اور والدہ میں علیحدگی ہوچکی تھی اور انھیں اپنی ماں نے پال پوس کر بڑا کیا جبکہ بڑی بہن ان سے 13سال بڑی تھی۔

میگن کہتی ہیں کہ ہرچند کہ وہ لڑکپن کے زمانے سے ہی کافی پراعتماد تھیں، تاہم اسکول کے معاملے میں انھیں کافی مشکل درپیش آتی تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ اسکول میں دیگر بچے انھیں بہت چھیڑتے تھے، جس سے بچنے کے لیے وہ دوپہر کا کھانا باتھ روم میں کھاتی تھیں۔ وہ کہتی ہیں، ’میرا خیال ہے کہ میرا مسئلہ یہ تھا کہ اسکول کے زمانے سے ہی میرا مزاج لڑکوں سے زیادہ ملتا تھا اور یہ بات کچھ لوگوں کو نہیں بھاتی تھی‘۔

میگن فاکس کی اداکاری کرنے کی بچپن کی خواہش اس وقت پوری ہوئی، جب وہ صرف 14سال کی تھیں۔ اس عمر میں انھوں نے ماڈلنگ کا کچھ کام کیا اور ساتھ ہی اداکاری کے لیے بھی آڈیشن دیے۔ ایک آڈیشن کے نتیجے میں وہ ماری کیٹ اور ایشلی اولسن کی مووی Holiday in the Sun میں ایک معمولی کردار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ کچھ عرصہ بعد 2004ء میں، 17سال کی عمر میں انھیں Confessions of a Teenage Drama Queen میں اداکاری کا موقع مل گیا۔ ’اُن دنوں چڑیلوں والے کرداروں کی پیش کش ہوتی تھی۔ اس فلم میں براؤن ہلکے بالوں والی لڑکی کو شریف النفس خاتون والا مرکزی کردار ملا اور میری رنگت چونکہ کچھ گہری تھی اس لیے مجھے چڑیل والا کردار ملا۔ اس وقت مجھے معلوم نہیں تھا کہ اداکاری کیسے کی جاتی ہے۔ بس میں نے یہ کیا کہ میں ٹیلی ویژن پر پہلے جن اداکاروں کو اس طرح کے کردار ادا کرتے دیکھ چکی تھی، ان کی نقل اتارنے کی کوشش کی‘۔ اس فلم کی کامیابی کےبعد، اداکاری میں کیریئر بنانے کے لیے وہ نیویارک منتقل ہوگئیں۔ ’نیویارک میں، میں بالکل تنہا تھی۔ میں باہر نہیں جاتی تھی اور نہ ہی وہاں میرے دوست تھے۔ اپنے اپارٹمنٹ میں سارا وقت اپنے ساتھ ہی گزارتی تھی۔میرا کھانا، میرا پانی، میرے پاس ہر چیز ختم ہوجاتی تھی‘۔

نیویارک آنے کے بعد کچھ ہی عرصے میں میگن فاکس کو احساس ہوچکا تھا کہ ان کی یہ سوچ کہ ’شہرت تمام مسائل حل کردے گی‘ غلط تھی۔ ’میں نے پوری زندگی اس چیز کا انتظار کیا تھا اور جب میں نے وہ حاصل کرلی تو فوراً پیچھے ہٹ گئی۔ میں نے سوچا تھا کہ لوگوں کی توجہ اور شہرت مجھے بہت اچھی لگے گی کیونکہ ہر شخص یہی چاہتا ہے اور میں بھی ایسی ہی زندگی چاہتی تھی، تاہم جلد ہی مجھے احساس ہوگیا کہ یہ زندگی ویسی نہیں ہے جیسی دور سے نظر آتی ہے‘۔ وہ اپنے کبھی نہ ختم ہونے والے احساس عدم تحفظ کو اپنے والدین کی علیحدگی سے جوڑتی ہیں۔ ’بچپن میں ہی میرے والدین علیحدہ ہوگئے اور پھر میں نے اپنے والد کو کبھی ساتھ نہیں پایا۔ میرے اندر ٹھکرائے جانے کا احساس بچپن سے ہی موجود تھا۔ میں سمجھتی تھی کہ شہرت پاکر میں اس احساس سے باہر نکل آؤں گی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا‘۔

2004ء میں ٹی وی شو Hope & Faithکے دوران، میگن فاکس کی ملاقات اداکار برائن آسٹن گرین سے ہوئی۔ میگن کہتی ہیں، ’گرین کو دیکھتے ہی مجھے احساس ہوگیا تھا کہ میں اسے پسند کرتی ہوں‘۔ تاہم اس میں واحد رکاوٹ ان کی عمروں میں فرق تھا۔ میگن اس وقت 18سال کی تھیں،جب کہ گرین کی عمر 30سال تھی۔ میگن نے اسے یقین دلایا کہ ’عمرکا فرق ان کی ازدواجی زندگی پر اثرانداز نہیں ہوگا‘۔ 2010ء میں انھوں نے شادی کرلی۔ دو بچوں کی پیدائش کے بعد 2015ء میں میگن نے طلاق کے لیے عدالت میں کیس دائر کیا، تاہم ایک سال بعد ہی انھوں نے اختلافات کو ختم کرتے ہوئے دوبارہ ایک ہونے کا اعلان کردیا۔ ساتھ ہی انھوں نے تیسرے بچے کے آنے کی خوشخبری بھی سنائی۔ 

تازہ ترین