• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لکڑی کے فرش بہت فینسی اور عمدہ لگتے ہیں، یہ آج کل کے ٹرینڈ زمیں بھی بہت نمایاں ہیں۔ ایسے ہی شاہ بلوط (Oak) کی لکڑی کا فرش بہت مقبول اور استعمال میں بہت اچھا ہوتا ہے۔ یہ لکڑی زیادہ مہنگی نہیں ہوتی اور اس کے بہت سے شیڈز بھی دستیاب ہوتے ہیں۔ شاہ بلوط لکڑی کی 600سے زائد اقسام ہیں۔ شاہ بلوط کی لکڑی پائیداری کی وجہ سے فرش کیلئے صدیوںسے استعمال ہورہی ہے۔ یہ لکڑی سرخ ہو، سفید یا پھر ہلکے رنگ کی، اگر اس کی باقاعدہ دیکھ بھال کی جائے تو اس کے نت نئے رنگ سامنے آتے ہیں۔ چاہے آپ کسی بھی کمرے میںاسے لگائیں، اس کی پائیداری اورمضبوطی سے کسی کو انکار ممکن نہیں۔ ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شاہ بلوط سے آپ کےگھر کی قدر وقیمت میں اضافہ ہوتاہےاور ایسا گھر بیچنے میں بھی بہت آسانی ہوتی ہے، جہاں لکڑی کا فرش بنایا گیا ہو۔

شاہ بلوط فرش کی دیکھ بھال

شاہ بلوط مقبول تو ہے لیکن اس کا فرش بچھانے سے پہلے آپ کو بہت سی باتیں جاننے کی ضرورت ہے۔ دیکھ بھال اور انسٹالیشن وغیرہ کے حوالےسے دوسری کسی لکڑی کے فرش کے مقابلے میں اس کا کچھ زیادہ خیال رکھنا پڑتاہے ۔ اس کے اوپر بچھے قالین کو روزانہ صاف کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ اسے گرد سے پاک رکھا جاسکے۔ تراش خراش کی گئی شاہ بلوط کی لکڑی کو خراب ہونے اور داغ کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے تیار کیا جاتاہے، اس طرح اس کے فرش میں داغ سے تحفظ دینے کی قدرتی خصوصیت آجاتی ہے۔ شاہ بلوط کی چھال میں قدرتی تیل اس لکڑی کو سڑنے، داغ لگنے اور نظر نہ آنے والے نشانات سے محفوظ رکھتا ہے۔

ایک ہائی جینک انتخاب

قالین میں پیراسائٹس، بیکٹیریا، گردوغبار یا چھوٹے چھوٹے حشرات، انسانوں کیلئے الرجی کا باعث بنتےہیں لیکن اگر آپ نے شاہ بلوط کا فرش بنوایا ہے تو آپ کو الرجی سے چنداں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ لکڑی کے فرش ان چیزوں کے وجودیا ان کی ناگوار بُو سے متاثر نہیں ہوتے، خاص طوپرجب لکڑی کا فرش اچھی طرح سیلڈ اور ویکس کیا گیا ہو۔

ہر قسم کے بجٹ کیلئے

شاہ بلوط کے فرش کی کسی بھی بجٹ میں رہتے ہوئے منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے۔ مارکیٹ میں اس کی بڑھتی طلب کی وجہ سے اس کی ورائٹی کی وسیع رینج دستیاب ہے اور یہ مختلف سائز اور شیپ میں موجود ہے ۔

فنگس سے محفوظ

شاہ بلوط کی لکڑی پھپھوند اور کیڑوںکے حملے کو روکتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ اس کو جہاں بھی لگائیں، اس میں دیمک پیدا ہونے کے مواقع بہت حد تک کم ہوں گے۔ ا س کی تنصیب کے بعد کسی مہنگی ٹریٹمنٹ کی ضرورت نہیں پڑتی اور دوسری لکڑیوں کی نسبت اس کی دیکھ بھال پر لاگت بھی کم آتی ہے۔

شاہ بلوط کاٹرینڈ

کسی زمانے میں قالین بچھانا ایک پاپولر ٹرینڈ تھا لیکن چند سال بعد قالین کا رنگ اُڑ جاتا تھا اور وہ داغوں سے بھرا نظر آتا تھا مگر اس کو تبدیل کرنا بہت مہنگا پڑتا تھا۔ آپ شاہ بلوط کی لکڑی کا جوبھی رنگ یا شیڈ منتخب کریں ، اس با ت کی ضمانت ہے کہ یہ آپ کے گھر کی کلر اسکیم کے ساتھ میچ کرجائے گی۔ اس کے علاوہ آرائش اور دیگر حوالوں کی وجہ سے یہ صارفین کا اوّل انتخاب ٹھہرتی ہے۔

پائیدار فرنیچر

شاہ بلوط سے بنے فرنیچر اور فرش پائیدار ہونے کی زبردست خاصیت رکھتے ہیں۔ یہ سخت ہونے کی وجہ سے مضبوطی اور پائیدار ی میں بے مثال ہے اور کٹائی یا ڈیزائننگ کے دوران اس کے خراب ہونے کا خدشہ بھی نہیں ہوتا۔ اسی وجہ سے یہ بہت زیادہ میل جول والی جگہوں جیسے کہ ڈائننگ روم،ہال وے، واک وے اور لیونگ روم میں گھر کے افراد، خاص طور پر بچوں کیلئے بہترین فرش کا کام کرتی ہے۔

سرخ بمقابلہ سفید شاہ بلوط

جب آپ شاہ بلوط لکڑی کا فرش کے لیے انتخاب کر رہے ہوں تو آپ کو سرخ یا سفید رنگ کا انتخاب کرنا ہوتاہے۔ ان دونوں میں کچھ خصوصیات مختلف ہیں۔ سفید شاہ بلوط کی لکڑی سرخ کے مقابلے میں زیادہ سخت ہوتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ سفید شاہ بلوط زیادہ کثیف ہوتی ہے، اسی لیے یہ آئوٹ ڈور فرنیچر اور بلڈنگ کنسٹرکشن میں زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ سفید ہو یا سرخ شاہ بلوط دونوں ہی طویل مدت تک استعمال کیلئے بہترین ہیں۔ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ گھر میں استعمال ہونے والی لکڑی کوبڑی عمارتوں کی طرح زیادہ بوجھ سہارنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی گھر میں لکڑی کا استعمال انڈسٹریل سطح پر ہوتا ہے۔ اس لیے دونوں میں سے کوئی بھی رنگ کی لکڑی آپ کے گھر کا فرش بنانے کیلئے بہترین رہے گی۔

ہوم ڈیکور میچنگ

سرخ رنگ کی شاہ بلوط کی لکڑی گھر کی سیڑھیوں، پوسٹ، ہینڈ ریل اور ریلنگ کیلئے تواتر سے استعمال ہوتی ہے۔ اگر آپ گھر کی آرائش کے لیے سرخ رنگ کی شاہ بلوط لکڑی کا انتخاب کریں گے تو یہ سفید شاہ بلوط کے مقابلے میں ذر ا مہنگی پڑے گی کیونکہ اس کا استعمال صنعتی سطح پر نہیں ہوتا۔ 

تازہ ترین