• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں انقلابی ’’ٹائیگر ٹائلٹ‘‘ عوام کی زندگی بدلنے لگی

کراچی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں بیت الخلاء کی کمی کا معاملہ ہمیشہ سے ہی سیاست کا موضوع رہا ہے اور حال ہی میں سامنے آنے والی ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بھارت دنیا بھر میں بیت الخلا سے محروم ممالک کی فہرست میں اول نمبر پر ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے ʼیونیسیف کے مطابق بھارت میں اکثریت کو بیت الخلا کی سہولت میسر نہیں اور 50؍ کروڑ افراد کھلی فضا میں رفع حاجت کرتے ہیں جس کی وجہ سے کئی بیماریاں پیدا ہوتی اور پھیلتی ہیں۔ تاہم، حال ہی میں بھارتی حکام نے امریکی ماہرین کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کرنے کی شاندار کوشش کی ہے اور نئی حکمت عملی کے تحت تجرباتی بنیادوں پر 4؍ ہزار ٹائلٹ (بیت الخلاء) قائم کیے ہیں جن سے شاندار نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔ سائنس میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے تعمیر کیے جانے والے بیت الخلاء کو ’’ٹائیگر ٹائلٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ اس میں استعمال کیے جانے والے مخصوص قسم کے کیچوے (ورمز) ہیں جو بڑی سائز کے ہونے کے ساتھ صرف فضلے پر پلتے ہیں۔ باہر سے دیکھیں تو ٹائلٹ دیگر بیت الخلاء کی طرح کا ہی ایک چھوٹا کمرہ نظر آتا ہے لیکن اس میں عام ٹائلٹ کی طرح بدبو نہیں ہوتی کیونکہ فضلہ کھانے کا کام بڑی سائز کے کیچوے یعنی ٹائیگر ورمز کرتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی طرز کے ٹائلٹ میں روایتی ٹائلٹ کی طرح پانی بہانے کیلئے فلش سسٹم نہیں ہوتا بلکہ رفع حاجت کے بعد آدھی سے بھی کم بالٹی پانی گراتے ہوئے فضلے کو ٹائلٹ کے نیچے فضلہ گرانے کیلئے بنائے گئے حصے تک پہنچانا ہوتا ہے جہاں پہلے ہی ہزاروں کی تعداد میں کیچوے رکھے جاتے ہیں جو فضلہ استعمال کرنے کے بعد ضمنی پیداوار (بائی پراڈکٹ) کے طور پر پانی، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور فضلے کی صرف 15؍ فیصد مقدار بچتی ہے جو بعد میں کھاد کے طور پر بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
تازہ ترین