• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف:کامران اسلام

صفحات: 206 ،قیمت: 500 روپے

ناشر:سانجھ پبلی کیشنز، لاہور

’’عُمرِ رفتہ کے جھروکوں سے(وقت کی دھول میں دبی ہوئی یادیں اور سیاسی باتیں)‘‘یہ ہے کتاب کا مکمّل عنوان،جس میں کامران اسلام نے اپنی بیتی یادوں کو تازہ کیا ہے۔ اپنے بچپن کے دِنوں کا تذکرہ، تہوار اور اُن کے منائے جانے کا ذکر، موسم، کھانے، پوشاک اور اسی طرح کی روزمرّہ زندگی کی بہت سی باتیں (مع تصاویر )وہ ایک رَو میں تحریر کرتے چلے گئے۔ آگے چل کر یہ ذکر سیاسی رنگ اختیار کر لیتا ہے، جب وہ ایّوب خان اور ذوالفقار علی بھٹو اور پھر اُس سے آگے کے حکم رانوں کی باتیں کرتے ہیں۔ مُلک کے لاکھوں افراد کی طرح صاحبِ کتاب بھی بھٹو کی سحر انگیز شخصیت سے متاثر نظر آتے ہیں،جس کا اظہار بھٹو کے سیاسی کردار کے موقعے پر اُن کے قلم سے جھلکتا ہے۔ کتاب چوں کہ کامران اسلام کی زندگی کے واقعات اور(سیاسی) حالات کا بیان ہے ،اس لیے انہوں نے کُھل کر اپنے سیاسی رجحانات کا اظہار کیا ہے،جس سے اتفاق اور اختلاف کی پوری گنجایش موجود ہے۔ کتاب کی ورق گردانی کرتے ہوئے خیال ہوتا ہے کہ مصنّف نے کسی بھی جگہ،(علاوہ چند ایک مقامات کے)حد یہ ہے کہ اپنی تعلیم کے زمانے کا احوال بیان کرتے ہوئے بھی عیسوی یا ہجری سال کا حوالہ نہیں دیا ہے،جس کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

تازہ ترین