• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن رہنماوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، دوران اجلاس سابق صدر آصف علی زرداری کا موڈ انتہائی جارحانہ تھا۔

ذرائع کے مطابق حزب اختلاف کی جماعتوں کے اجلاس اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر میں ہوا،اس موقع پر سابق صدر نے حکومت کے خلاف تین نکات پر زوردیا۔

انہوں نے کہا کہ اول، 23 جنوری کے منی بجٹ کی بھرپور مخالفت کی جائے، دوم، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت کی جائے اور سوم ،اپوزیشن سینیٹ کا کنٹرول بھی اپنے ہاتھ میں لے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران حکومت کے خلاف اپوزیشن کے اتحاد پر اتفاق ہوگیا،اس موقع پر حکومت کو رعایت نہ دینے،میثاق جمہوریت کی طرز کا نیا معاہدہ جو موجودہ حالات کے مطابق ہو، کرنے کا فیصلہ کیا گیا،جس کا مسودہ بھی اپوزیشن کی مشترکہ کمیٹی تیار کرے گی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ موجودہ معاشی بحران کی وجہ اقتصادی صورتحال نہیں،عمران خان کی حکومت کو گرانا حل نہیں،ملکی مسائل کے حل کےلئے سویلین بلادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کی حکومت کے ساتھ کوئی تعاون نہیں ہوگا،پی ٹی آئی کے لئے ہر سطح پر مشکلات کھڑی کی جائیں گی۔

اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے کردار سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے اس موقع پر ٹھنڈے موسم کا بھی ذکر چھیڑا۔

ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ابھی موسم ٹھنڈا ہے اسے گزرنے دیا جائے،موسم بہار شروع ہونے پر عوام کو متحرک کیا جائے،تب عوام سڑکوں پر آنے کےلئے ہر طرح تیار ہوں گے۔

تازہ ترین
تازہ ترین