• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کی خوبصورتی،متاثرین کی بحالی، اقدامات کیے جائیں وزیراعلیٰ


وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایمپریس مارکیٹ اور کراچی چڑیا گھر کے اطراف میں تجاوزات سے صاف کرائے گئے علاقوں کی خوبصورتی اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر کے علاقے کو پیدل چلنے والا علاقہ بنانے کے خواہاں ہیں ۔

انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ متاثرہ دکانداروں اور تاجروں کی بحالی کے لیے ایک پلان تیار کرکے منظوری کے لیے انہیں بھیجیں، ہم متاثرہ افراد کو بے یارومددگار نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے یہ بات آج آئندہ مالی سال کے لیے نئی اسکیمیں شروع کرنے اور کراچی میگا پروجیکٹس کے منصوبوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں وزیربلدیات سعید غنی، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری خزانہ نجم شاہ، کمشنر کراچی افتخار شالوانی، اسپیشل سیکریٹری محکمہ بلدیات نیاز سومرو ، پی ڈی کراچی پیکیج خالد مسرور اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز میں وزیراعلیٰ سندھ نے صدر اور کراچی گھر سے تجاوزات کے خاتمے سے متاثر ہونے والے چھوٹے دکانداروں اور تاجروں کی بحالی کے حوالے سےوزیر بلدیات سعید غنی کو ہدایت کی کہ وہ ان کی بحالی کے لیے ایک تفصیلی پلان مرتب کرکے اس کی منظوری کے لیے انہیں پیش کریں ۔

انہوں نے کہا کہ میں قلیل المدتی انتظامات کے تحت عارضی بنیادوں پر متاثرہ دکانداروں کی بحالی کے حوالے سے فوری طورپر انہیں اسٹال دینا چاہتا ہوں اور طویل المدتی بنیادوں پر ان کے لیے مارکیٹ کے قیام کے لیے جگہ کی نشاندہی کی جائے گی اور انہوں نے قلیل المدتی اور طویل المدتی منصوبے تیار کرنے کے لیے ہدایات جاری کیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی تجویز دی کہ رات گئے تک چلنے والی مارکیٹیں جیسا کہ دنیا بھر میں ہوتی ہیں، وہ بھی شروع کی جاسکتی ہیں ۔کمشنر کراچی نے کہا کہ پتھارے والے صدر میں رات 9 سے صبح 3 بجے تک نائٹ مارکیٹ میں ایڈجسٹ ہوسکتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایت کی کہ وہ نائٹ مارکیٹ کی تجویز تیار کریں ۔

انھوں نے صوبائی وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ وہ ایمپریس مارکیٹ اور چڑیا گھر کے علاقے میں گرائی جانے والی دکانوں اور اسٹرکچر ملبے کو اٹھانے کے لیے تمام تر ضروری انتظامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایمپریس مارکیٹ کا دورہ کیاتھا ، جہاں اب تک ملبہ پڑا ہوا ہے جوکہ وہاں سے اٹھنا چاہیے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ انگریزوں کے دور کی مارکیٹ کے اطراف میں سڑک تعمیر کرکے بحال کی جائے گی اور وہاں پر لوگوں کے بیٹھنے کے لیے ایک چھوٹا ساپارک اور اس طرح کی دیگر چیزیں کی جاسکتی ہیں ۔ انہوں نے اسپیشل سیکریٹری بلدیات نیاز سومرو اور پی ڈی کراچی پیکیج خالد مسرور کو ہدایت کی کہ وہ ایمپریس مارکیٹ کی خوبصورتی کے لیے کام شروع کریں اور انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ کراچی زو جہاں سے دکانیں بلڈوز کی گئی ہیں وہاں پر دیوار تعمیر کی جائےاور تمام علاقے کی خوبصورتی کے لیے فٹ پاتھ بھی تعمیر کیے جائیں ۔

آئندہ سال کے بجٹ کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو آرام باغ میں پارک کی ترقی کے لیے ،پی سی اور مو واینڈ پک کے درمیان انڈر پاس کی طرح ٹنل تعمیر کرنے ،میٹروپول ہوٹل سے میریٹ ہوٹل کی طرف آنے والی ٹریفک کے لیے 50 فٹ لینڈ کی تعمیر کرنے کی اسکیمیں تیار کرنے کی ہدایات کیں ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ہوٹلوں کے درمیان ٹنل کی تعمیر سے ٹریفک کا بہائومین روڈ پر بہتر ہوجائے گا اور ٹنل میں شاپنگ کے لیے ایک مناسب مارکیٹ بھی بن جائے گی۔کراچی پیکیج کے تحت جاری مختلف اسکیموں کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ وہ اورنگی نالہ نزد حبیب بینک پر ایک ارب روپے کی لاگت سے پُل کی توسیع کا کام،لی مارکیٹ کے اطراف سڑکوں کی تعمیر جس کے لیے 649.1 ملین روپے پہلے ہی مختص کیے جاچکے ہیں۔

جبکہ آٹھ ہزار روڈ جام صادق پُل تا دائود چورنگی کی دوبارہ تعمیر جس پر لاگت کا تخمینہ 1.2بلین روپے ہے، ان اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کیاجائے۔ انہوں نے کمشنر کراچی افتخار شالوانی کو بھی ہدایت کی کہ وہ ناتھا خان پُل پر یو ٹرن کی تعمیر کے لیے زمین چھوڑنے کے سلسلے میں بات کریں اس اسکیم کے لیے 214.466 ملین روپے پہلے ہی مختص کیے جاچکے ہیں ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ آئندہ بجٹ میں کراچی کے لیے سڑکوں ، ڈرینیج اور دیگر مزیدترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کی جائے۔

تازہ ترین