• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کمیٹی توانائی نے آئی پی پیز کے منافع کی تفصیلات طلب کر لیں

اسلام آباد ( ناصر چشتی )سینیٹ کمیٹی توانائی نے آئی پی پیز کے منافع کی تفصیلات طلب کر لیں ،وزیر توانائی کا کہنا ہےکہ نشاط سمیت دیگر نو کمپنیوں کے حوالے سے کیس عدالت میں ہے فیصلہ آنے پر کمیٹی کو آگاہ کر دیا جائیگا،تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس میں بتایا گیا حکومت نے ٹیرف کے حوالے سے مختلف پالیسیاں بنائی گئی تھیں، نیپرا نے 2015میں ٹیرف کا اعلان کیا تھا کچھ پلانٹ آر ایف او اور کچھ آئی ٹی پی کے تحت آئے تھے،ریشما اور گلف کے علاوہ دیگر کمپنیوں کے 41پلانٹ ہیں، سینیٹر نعمان وزیر نے کہا پاور سیکٹر کا بڑا مسئلہ انرجی مارکیٹ کا نہ ہو نا ہے پاکستان کو ترقی کرنا ہے تو انرجی مارکیٹ پیدا کرنا ہو گی، ویلنگ میکنیزم ڈویلپ کرنا ہو گا، سیکرٹری توانائی نے کہا یہ دو کمپنیاں رینٹل پاور پراجیکٹ کا حصہ تھیں ان کیلئے 3سال کی پالیسی بنائی گئی تھی ، ریشما پاور حکام نے کہا ہم نے ویلنگ کیلئے ایک سال سے درخواست دے رکھی ہے نیپرا رولز پر آج تک عملدرآمد نہیں کیا گیا سیکرٹری پاور نے کہا پالیسی کا جائزہ لیکر کمیٹی کو رپورٹ فراہم کر دی جائیگی نئی پالیسی بھی بنائی جا رہی ہے ،وزیر توانائی عمر ایوب نے بتایا نشاط سمیت دیگر نو کمپنیوں کے حوالے سے کیس عدالت میں ہے فیصلہ آنے پر کمیٹی کو آگاہ کر دیا جائیگا، کمیٹی نے آئی پی پیز کے منافع کی تفصیلات طلب کر لیں۔
تازہ ترین