• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقصد میلاد پیغام مصطفیٰ ؐ پھیلانا ہے،امت مسلمہ اپنے کردار سے اسلام کی حقیقی تعلیمات اجاگر کرے،علمائے کرام

بولٹن(ابرار حسین) برطانیہ کے دورے پر آئے ہوئے آستانہ عالیہ چورہ شریف کے سجادہ نشین اور عالمی چادر اوڑھ تحریک کے بانی پیر سید محمد کبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کہا ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی ولادت ہوئی تو آسمانوں پر خوشیاں منائی گئیں چاند ستارے حتیٰ کہ زمین کے ذرے ذرے نے جھک جھک کر سلام کیا یہی وجہ ہے کہ رحمۃ اللعالمینﷺ کی آمد کے بعد پوری کائنات جگمگا اٹھی، ہرسو بہار آگئی، مقصد میلاد دراصل پیغام مصطفیٰﷺ پھیلاناہے، امت مسلمہ کو چاہئے کہ وہ اپنے کردار و اخلاص سے اسلام کے حقیقی پیغام کو اجاگر کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میلاد ہائوس بولٹن میں میلاد النبیﷺ کی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں علامہ مفتی نصیر اللہ نقشبندی، علامہ ظفر محمود فراشوی ، فضل کبیر فاؤنڈیش کے ترجمان عمران چوہدری، مولانا کبیر قمر اورمولانا عبدالرزاق کے علاوہ مریدین اور عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نےشر کت کی۔ پیر سید محمد کبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے کہا کہ تاجدار مدینہ سے عقیدت و محبت ایمان کی مضبوطی کی دلیل ہے۔ حضور اقدسﷺ کی ذات پُر نور میں ایسی سچائی اور کشش ہے جو خود بخود دلوں میں اترتی چلی جاتی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات ان کی حیات مبارکہ اور کردار کو دوسروں کے سامنے موثر اور معیاری انداز میں پیش کریں ۔ انہوں نے موجودہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میڈیا کے دور میں مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈے کا سلسلہ جاری ہے ایسے موقع پر پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کو اسوۂ حسنہؐ کو عام کرتے ہوئے دنیا کو باورکروانا ہوگا کہ اسلام امن کا دین ہے اور نبی کریمﷺ کی تعلیمات راہ ہدایت ہے جس پر چلتے ہوئے لوگ دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ میں پروان چڑھنے والی نوجوان نسل کے حوالے سے کہا کہ والدین کو چاہئے کہ و ہ اپنے بچوں پرتوجہ دیں تاکہ نوجوان نسل نبیؐ پاک ﷺ کو اپنا رول ماڈل بناکر مغربی معاشرے میں اپنے کردار اور طرز عمل سے ثابت کریں کہ اسلام امن اور محبت کا علمبردار ہےاور دہشت گردی اور انتہا پسندی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔انتہاپسندی کسی کا ذاتی فعل تو ہوسکتا ہے اجتماعیت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ علامہ مفتی نصیر اللہ نقشبندی نے کہا کہ اولیاء اللہ نے برصغیر پاک وہند میں اسلام کی اشاعت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور اب بھی اگر عشق رسولؐ اور عشق خداوندی حاصل کرنا ہے تو کسی ولی کامل کی رہنمائی حاصل کرنا ہوگی ۔ علامہ ظفر محمود فراشوی نے کہا کہ نوجوان نسل کی روحانی تعلیم و تربیت کیلئے ضروری ہے کہ امت مسلمہ اپنے اندر قول و فعل کے تضاد کو ختم کرے اورنوجوان نسل کے اندر خلوص محبت پیار اوراحترام کو عام کیا جائے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرسکے ۔ مولانا کبیر قمر نے کہا کہ مشائخ عظام اور علمائے کرام جس طرح برطانیہ اور یورپ سمیت دنیا بھر میں اسلام کی تبلیغ اور اشاعت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں اس پر انہوں نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ مولانا عبدالرزاق نے چورہ شریف کے آستانے کی روحانی اور دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شرکاء پر زور دیا کہ اگر وہ سیرت نبویﷺ کے کسی ایک پہلو کو بھی اپنی زندگی کا حصہ بنالیں گے تو کامیابی ان کا مقدر ہوگی۔ مولانا مبارک حسین نے کہا کہ کتنے دکھ کی بات ہے کہ مغربی اقوام معاشرتی، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں سیرت النبیﷺ کے تمام پہلوئو پر تحقیق در تحقیق کرکے انہیں اپنی زندگیوں اور معاشروں میں نافذ کرچکے ہیں مگر مسلمان ممالک اس روشنی سے تاحال محروم ہیں۔ تقریب سے بیرسٹر اشتیاق احمد اور صوفی پوشیا نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب کا آغاز مولانا ذیشان علی کی تلاوت کلام پاک سے کیا گیا اور بارگاہ رسالتﷺ میں نذرانہ عقیدت بزم چوراہی کے طالب حسین، زاہد اسبات حسین اور بیرسٹر فضل رسولؐ نے پیش کیا ۔تقریب کے اختتام پر میلاد النبیؐ ﷺکے حوالے سے کیک کاٹا گیا اور پیر سید محمد کبیر علی شاہ گیلانی مجددی نے اسلام کی سر بلندی پاکستان کی بقا و سالمیت اور تحریک آزادی کشمیر اورفلسطین کیلئے خصوصی دعا کی۔

تازہ ترین