• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دبئی میں جائیداد یں،ایف بی آر معلومات جمع نہ کرسکنے کے باعث آپریشن شروع نہ کرسکی

اسلا م آباد (مہتاب حیدر) ٹیکس حکام کو بڑے شہروں سے 50ہزار پاکستانیوں کی او ای سی ڈی میکنزم کے تحت فارن بینک اکائونٹس کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں ، اب کسی کے لیے بھی فارن بینک اکائونٹس کو چھپانا ممکن نہیں ہو گا ،ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو سروسز (آپریشن) اور ممبر آئی آر ایس پالیسی نے منتخب صحافیوں کو اس بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرا ن افراد کے خلاف اس طرح کی انفارمیشن جمع نہیں کر سکتی جن کی دوبئی میں جائیدادیں ہیں جن کی بنیاد پر ان کےخلاف آپریشن شروع کیاجاسکے ۔پنجاب میں ایک شوگر مل کانام لیے بغیر انہوں نے کہااس شوگر مل کے خلاف ایکشن لیاگیا اوراس کے ذمہ واجب الادا 45کروڑ روپے کا ٹیکس وصول کیا، ایک اور شوگر مل نے مبینہ طور پر ٹیکس سے بچنے کے لیے اپنی پیداوار کو کم ظاہر کیا، ہم نے سیلز ٹیکس ایکٹ کی سیکشن40-b کے تحت چند فرموں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ پچھلی حکومت نے بارہ لاکھ روپے تک کی انکم پر ٹیکس میں معافی دی تھی اس کی وجہ سے بھی موجودہ مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ میں ٹیکس شارٹ فال کا مسئلہ پیدا ہوا، ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ موبائل استعمال پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی معطلی بھی ہے صرف اس سے قومی خزانے کو25ارب کا نقصان ہوا، ایک اور سبب نان فائلرز پر پلاٹ اور گاڑیوں کی خریداری پر پابندی بھی ہے، انہوں نے مزید کہاپی او ایل پراڈکٹس پر جی ایس ٹی کم کرنے کےحکومتی فیصلے سے بھی 42ارب کا نقصان ہوا ، تا ہم یکم جنوری2017سے حکومت نے جی ایس ٹی کی شرح بڑھا کر 17فیصد کر دی ہے۔ سیمنٹ اور کھاد پر جی ایس ٹی میں کمی سے رواں مالی سال 5.5ارب کا نقصان ہوا، ایف بی آر نے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 1894 ارب روپے اکٹھے کیے جب کہ ٹارگٹ2052ارب مقرر کیا گیا تھا۔

تازہ ترین