• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماضی کی تلخیوں پر نہیں ملکی ایشوز پر سیاست کرنا ہوتی ہے،شیری رحمٰن

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئےن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مشترکہ معاملات پر اکٹھے ہونا صحتمند جمہوریت کی نشانی ہے، دونوں جماعتوں کا اس وقت تعاون ان بنیادی امور پر ہے جس پر کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے، معیشت تباہ ہورہی ہے جبکہ حکومت نے ملک کو کامیڈی تھیٹر بنادیا ہے،پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ ماضی کی تلخیوں پر نہیں ملکی ایشوز پر سیاست کرنا ہوتی ہے، سیاست میں حرف آخر نہیں ہوتا ہے، پارلیمانی سیاست میں اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ اپنے اپنے منشور اور نظریات پر سیاست کرتی ہیں،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ تھا۔ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ سیاسی اتحاد کی بات نہیں کررہے ہیں، جمہوریت میں سیاسی جماعتوں میں تعاون اور مقابلہ ساتھ ساتھ چلتا ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اس وقت تعاون ان بنیادی امور پر ہے جس پر کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے، معیشت تباہ ہورہی ہے جبکہ حکومت نے ملک کو کامیڈی تھیٹر بنادیا ہے، فیڈریشن کی آئینی اسکیم کیلئے خطرات آتے دیکھ رہے ہیں،پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مشترکہ معاملات پر اکٹھے ہونا صحتمند جمہوریت کی نشانی ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اورن لیگ فوری طور پر حکومت کو گرانا نہیں چاہتی ہیں، ہم حکومت کوگرا کر ان کی ناکامیوں کا ملبہ اپنے سر نہیں لینا چاہتے ہیں، دونوں جماعتیں وفاقی حکومت کو اتنا وقت دیناچاہتی ہے کہ یہ خود ایکسپوز ہوں، ن لیگ نے احتسابی اور عدالتی عمل کا بھرپور سامنا کیا ہے، پیپلز پارٹی بھی کہہ چکی ہے کہ عدالتی عمل کا سامنا کرے گی،ملکی حالات دیکھیں تو کوئی بھی پیچھے ہٹنا افورڈ نہیں کرسکتا ہے، جو بھی پیچھے ہٹے گا اپنے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اورن لیگ میں اعتماد کا فقدان رہا ہے، ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے پر اعتماد بحال کریں، سیاستدان ملک کے وسیع تر مفاد میں اپنے دشمن کو بھی گلے لگاتا ہے، ماضی کی تلخیوں پر نہیں ملکی ایشوز پر سیاست کرنا ہوتی ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے پارلیمان کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا ہے، دونوں جماعتیں مل بیٹھ کر بات کریں گی تب ہی شراکت داری ہوگی، اپوزیشن کچھ ایشوز پر اتفاق تو کچھ پر اختلاف بھی کرسکتی ہے، اگر پارلیمان میں اتحاد پیدا کریں تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی، کتاب اگر لکھی جارہی ہو تو صفحہ کو پھاڑ نہیں سکتے، سیاست میں حرف آخر نہیں ہوتا ہے، پارلیمانی سیاست میں اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ اپنے اپنے منشور اور نظریات پر سیاست کرتی ہیں، ن لیگ سے کسی ایشو پر اختلاف ہوسکتا ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
تازہ ترین