• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں بلڈ پریشر ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے۔ ہمارے ملک کی کثیر آبادی بھی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہے اور یہ ایک ایسا مرض ہے، جو دیگر کئی امراض کو جنم دینے کا سبب بنتا ہے ۔کسی بھی صحت مند اور تندرست انسان میں اوپر کا بلڈپریشر لیول 110/130جبکہ نیچے کا 90/70ہو تا ہے، اگر اس سے زیادہ یا کم ہو تو اسے لو (Low)یاہا ئی (High) بلڈپریشر کہتے ہیں۔ آئیڈیل بلڈپریشر لیول 80/120کہلاتا ہے۔ خواتین میں ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، ذیابطیس اور موٹاپے کا خدشہ مردوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔مشہور طبّی تحقیقی جریدے ”دی لینسٹ“ میںعالمی سطح پر 40 سال کے دوران بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد کا جائزہ لیا گیا جس کے نتائج میں بتایا گیاکہ1975ء میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی عالمی تعداد59کروڑ40 لاکھ تھی، جو اب بڑھ کر سوا ارب کے قریب ہوچکی ہے۔ ماہرین، بلڈ پریشر کے مریضوں کی بڑھتی تعدادکا سبب معمولات زندگی، کھانے پینے کی عادات اور سماجی رویے سے ذہنی و جسمانی طو ر پر ملنے والے امراض کو گردانتے ہیں۔ تاہم ان ہی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ غذائیں ایسی ہیں، جن کے باقاعدہ استعمال سے انسان کا بلڈ پریشر قابو میں رہ سکتا ہے۔ وہ غذائیں کون سی ہیں، آئیے جانتے ہیں۔

ہرے پتوں والی سبزیاں

غذاؤں میں موجود پوٹاشیم گردوں سے یورین کے ذریعے سوڈیم کی زیادہ مقدار خارج کرنے میں مددگارہوتا ہے جبکہ یہ عمل بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔ہرے پتوں والی سبزیوں میں پوٹاشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ ان سبزیوں میں پالک اور گوبھی سمیت دیگر سبز پتوں والی سبزیاں شامل میں، جن میں نائٹریٹ مرکبات موجود ہوتے ہیں۔ دن میں ایک سے دوبار ان کا استعمال بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی سبزیاں

لہسن :لہسن ہر گھر میں موجود ہوتا ہے اور اس کا استعمال نہ صرف کھانوں میں ذائقہ لانے کے لیے بلکہ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے، اسےکئی کھانوں میں ملاکر کھایا جاسکتا ہے۔ لہسن جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کی سطح کو بڑھاتا ہےجبکہ اس میں موجود ایک اہم مرکب ’ایلیسین‘ دل کی رگوں کو معمول پر رکھتا ہے اور بلڈ پریشر کو بڑھنے نہیں دیتا۔

چقندر:بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے چقندر کا استعمال فائدہ مند ہے۔چقندر میں پائے جانے والے فائبر،وٹامنز اور معدنیات ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ دل کی کئی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔

گاجر:ماہرین کے مطابق گاجر کھانا آنکھوں کے علاوہ بلڈ پریشر کے لیے بھی مفید ہے۔ یہی نہیں، گاجر میں موجود وٹامن سی اور میگنیشیم ہائپر ٹینشن کے خطرات کو کم کرتا ہے۔

خشک میوے

پھلوں اور سبزیوں کی طرح بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے خشک میوہ جات کا استعمال بھی بہترین ہے۔ان کی مناسب مقدار جسم میں شوگر اور بلڈ پریشر کی سطح کو معمول کے مطابق رکھتی ہے، تاہم ان کا زیادہ استعمال صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے کیونکہ یہ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ بلڈ پریشر کے مریض پستہ کا استعمال کریں، یہ ان کے مرض میں مددگار ثابت ہوگا۔ پستے میں میگنیشیم، پوٹاشیم اور فائبر وغیرہ موجود ہوتے ہیں، جو بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

زیتون کا تیل

زیتون کے تیل کوہرے پتوں اور دیگر سبزیوں کے ساتھ کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کیاجاسکتا ہے۔ زیتون کے تیل میں سیچوریٹڈ فیٹ کثرت سے پایا جاتا ہے۔ یہی نہیں، اس تیل میں پائے جانے والے نائٹرو فیٹی ایسڈ میں قدرتی طور پرحل پذیر ’ایپوکسائیڈ ہائیڈرولیس‘ نامی ایک انزائم موجود ہوتا ہے، جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ یہ تیل مرد و خواتین، دونوں کے لیے ہی یکساں فائدے مند ہے۔

دودھ اور دہی

دودھ کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے، جس کی کمی ہائی بلڈپریشر کا خطرہ بڑھاسکتی ہے۔ اگرآپ کو دودھ نہیں پسند تو اس کا نعم البدل دہی کی صورت میں آپ کے پاس موجود ہے۔ امریکی ہارٹ ایسویس ایشن کے مطابق جو خواتین ہفتے میں پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ دہی کا استعمال کریں، ان میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ 20فیصد کم ہوجاتا ہے ۔

بلڈپریشر کنٹرول کرنے والے پھل

مختلف سبزیوں کی طرح کچھ پھلوں کا استعمال بھی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔

کیلا: کیلے میں موجود پوٹاشیم کی بڑی مقدار بلڈ پریشر کنٹرول کرتی ہے۔ اس میں سوڈیم (نمکیات) کی مقدار بھی کم ہوتی ہے، جس کے باعث ہائی بلڈپریشر کے شکار افراد کے لیےکیلا ایک بہترین پھل یا غذا بناتا ہے۔

تربوز: امریکن ہائیپر ٹینشن میں شائع شدہ تحقیقی نتائج کے مطابق تربوز دل کی صحت کیلئے بے حد مفید ہے اور سرد موسم میں بھی دل کے مسائل کے خطرے کو کم کر تا ہے۔ اس کا استعمال ہائی بلڈ پریشر میں کمی لاتا ہے، خاص طور پر امراض قلب کے شکارفربہ جسم والے افراد کیلئے تربوزبے حد مفید ہے۔

اسٹرابیری اور بلیو بیریز: امریکا میں بلڈ پریشر کےمریضوں پر کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری اور بلیو بیری کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 8فیصد تک کم کرتا ہے۔ اسٹرابیری میں پوٹاشیم کی بھی کافی مقدار ہوتی ہے، جو بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کیلئے اہم جزو ہے۔ تحقیق کے مطابق اسٹرابیری میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ خون کی شریانوں کو کھولنے میں مدد فراہم کر تا ہے، جو دوران خون کو معمول پر رکھ کر ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کر سکتا ہے۔

نارنگی: سردیاں کچھ ماہ کی دوری پر ہیں اور نارنگی سردیوں کا ایک خاص پھل ہے، جس کا استعمال بلڈ پریشر کنٹرول کرنے اور قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار ہے۔

تازہ ترین