• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا فوت شدہ شخص کی طرف سے نمازوں کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

نمازوں کا فدیہ

سوال:۔ میرے والد صاحب 2014 میں فوت ہوئے ، وفات سے دو مہینے پہلے شدید بیماری کی وجہ سے نمازیں ادا نہ کرسکے ،اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں ان کی طرف سے نمازوں کا فدیہ ادا کرسکتا ہوں؟ اور فدیہ کی مقدار ہر دن کے حساب سے کیا ہوگی؟(ڈاکٹرنعیم اکرم)

جواب:۔ اگر آپ کے والد مرحوم ، فدیہ ادا کرنے کی وصیت کرگئے تھے تو ان کے ترکے کے تہائی سے فدیہ ادا کرنا واجب ہے ، اور اگر وصیت نہیں کرگئے تھے تو ان کی طرف سے فدیہ ادا کرنا واجب تو نہیں ہے ، البتہ اگر آپ خوشی سے فدیہ ادا کرنا چاہتے ہیں تو یہ آپ کے لیے ثواب کا باعث ہوگا اور امید ہے کہ اس سے آپ کے والد کا بوجھ اتر جائے گا۔ ہر نماز کا فدیہ صدقۂ فطر کی مقدار کے برابر پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے، اور دن رات میں پانچ فرض نمازوں کے ساتھ وتر کا فدیہ بھی ادا کیا جائے گا۔

تازہ ترین