• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نرسری ٹیچرز کی غیر تسلی بخش تعلیم،بچوں کو 4سال کی عمر سے پیچھے رہ جانے کا خدشہ

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک نئی رپورٹ میں اس رائے کا اظہار کیا گیا ہے کہ بچوں کیلئے خدشہ ہے کہ وہ 4سال کی عمر سے پیچھے رہ جائیں کیونکہ نرسری ٹیچرز کی تعلیم غیر تسلی بخش ہے۔ٹیلی گراف کے مطابق ایجوکیشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ ( ای پی آئی) کے مطابق ابتدائی برسوں کے ایک چوتھائی پریکٹشنرز جن میں پرائیویٹ دیکھ بھال کرنے والے ، اسی طرح نرسری ٹیچرز اور اسسٹنٹس شامل ہیں ، ان کی اکثریت جی سی ایس ایز سے زائد تعلیم یافتہ نہیں ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ چھوٹے بچوں کے ساتھ کام کرنے والوں کی ایک تہائی سے زائد تعداد (36فیصد ) کی زیادہ سے زیادہ تعلیم اے لیولز ہے۔رپورٹ کی مصنفہ سارا بونیٹی نے کہا ہے کہ یقینی طور پر اعلیٰ تعلیم یافتہ افرادی قوت بچوں کی کارکردگی پر بہتر اثرات مرتب کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایسے ثبوت موجود ہیں کہ اعلیٰ سطح کی ہنرمند افرادی قوت مثبت فوائد کا سبب بنتی ہے۔ یہ جسمانی ترقی بھی ہو سکتی ہے مثلا اپنی نشست پر بیٹھنا یا درست طور پر پین کو پکڑنا، اس میں سماجی و جذباتی ترقی اور شناخت کی ترقی شامل ہے جو کہ سکول کی تیاری اور قبل از خواندگی ہنر مندی کیلئے اہم ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بچوں میں یہ ستون تشکیل نہ دیئےجائیں تو یہ امر مشکل ترین ہو جاتا ہے کہ آنے والی زندگی میں ان کو فروغ دیا جائے۔محترمہ بونیٹی نے مزید کہا کہ ان کی رپورٹ نیو فیلڈ فائونڈیشن کو سپورٹ کرتی ہے جس میں نرسری ٹیچرز کی تنخواہوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ اس کی رپورٹ کے مطابق حقیقی معنوں میں تنخواہوں میں کمی کا مطلب یہ ہے کہ 2018میں ان کی اوسط تنخواہیں ہیر ڈریسرز اور بیوٹیشنز کے مساوی ہیں۔
تازہ ترین