کراچی (اسد ابن حسن) کل کے سپریم کورٹ کے منی لانڈرنگ کے حوالے سے تفصیلی فیصلے کے بعد جمعرات کو ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ اب کیونکہ جے آئی ٹی کی تمام تحقیقاتی رپورٹس اور شواہد نیب کے حوالے کیے جائیں گے اور جے آئی ٹی کی نیب کو مزید تحقیقات میں مدد کرے گی جبکہ جے آئی ٹی کو دو ماہ کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ اپنے منی لانڈرنگ کے 32؍ اکاؤنٹس کے علاوہ مزید اکاؤنٹس کی تحقیقاتی رپورٹ 2؍ ماہ میں سپریم کورٹ میں جمع کروائے۔ اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ جے آئی ٹی جو 50ممبران پر مشتمل تھی اور ایف آئی اے افسران ملک بھر سے اس میں شامل تھے اب کتنے افسران نیب کے ساتھ کام کریں گے اور کتنے مزید اکاؤنٹس کے حوالے سے تحقیقات کریں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق کیونکہ اب تمام 16؍ ریفرنس راولپنڈی، اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جمع کروائے جائیں گے تو اس بات کا بھی فیصلہ کیا جائے گا کہ کس ڈائریکٹر جنرل کو نیب تحقیقات کا سربراہ بنایا جائے۔