• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹرک، انٹر کے امتحانات کھلے میدانوں میں کرانے کا فیصلہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے امتحانات میں نقل کی عادت کو تعلیمی نظام کے چہرے پر ایک بدنما داغ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں امتحانوں میں کاپی کلچر کا خاتمہ ضروری ہے۔ انھوں نے یہ بات آج اپنی سربراہی میں امتحانات منعقد کرنے کے حوالے سے امتحانی بورڈز اور ڈائریکٹرز کے خصوصی اجلاس میں کہی. اجلاس میں سیکریٹری پرائمری و سیکنڈری قاضی شاہد پرویز اور سیکریٹری کالجز پرویز سیہڑ سمیت تمام بورڈز کے چیئرمین، ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔ اجلاس کی ابتداء میں ہی انھوں نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات میں نقل کی عادت ہمارے تعلیمی نظام کے چہرے پر ایک بدنما داغ ہے جسکا کسی بھی صورت میں خاتمہ ضروری ہے۔ انھوں نے افسران کو یقین دلایا کہ امتحانی مراکز کی کنسالیڈیشن، سی سی ٹی وی کے بندوبست سمیت تمام لاجسٹک سپورٹ فراہم کرینگے لیکن امتحانات کے انتظامی امور بورڈز نے ہی کرنے ہیں اور یہ بات طئے ہے کہ امتحانات کا کھلے میدانوں میں انعقاد کرنا ہے جس کے لیے محکمہ آپکے ساتھ ہر ممکن تعاون کریگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انویجیلیٹر اگر کاپی کرواتا ہے تو اسکے خلاف ضابطہ اخلاق کے تحت کاروائی کرتے ہوئے اسکو نوکری سے فارغ کردیا جائے گا جس کے لیے محکمہ تعلیم کے ڈارئریکٹرز بھی تیار رہیں، یہ اصل میں انکی صلاحیتوں کا بھی امتحان ہے۔ انھوں نے کہا کہ بورڈز اسیسمنٹ شفاف کرینگے تو محنتی طالب علم کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی اور میں خود بھی سرکاری اسکولوں سے پڑھا ہوں سب پتہ ہے کہ بورڈز کا کام کس طرح چلتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی استعداد بڑھانے کے لیے امتحانات کے نظام میں اصلاحات اشد ضروری ہیں۔

تازہ ترین