• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملٹری کورٹس فوج کی خواہش نہیں، ملک کی ضرورت ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس فوج کی خواہش نہیں بلکہ ملک کی ضرورت ہیں، چار سال کے دوران فوجی عدالتوں میں717 کیس آئے، 646کیسوں کو منطقی انجام تک پہنچایا، 345مجرمان کو سزائے موت سُنائی گئی۔

ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کی ایک لہر تھی لیکن 2008 کے بعد دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں تیزی آئی، آپریشن کے دوران دہشت گرد گرفتار بھی ہوتے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کرمنل جسٹس سسٹم دہشت گردوں سے متعلق مقدمات کو حل کرنے میں مؤثر نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے متعلق پارلیمنٹ کا متفقہ فیصلہ تھا، پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں کے حق میں فیصلہ دیا اور پارلیمنٹ نے 2 سال کے لیے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی۔

میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ ملٹری کورٹس نے دہشت گردوں پر ایک خوف طاری کیا ہے، پارلیمنٹ نے فوجی عدالتوں میں توسیع کا فیصلہ کیا تو وہ جاری رہیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 4 سال کے دوران 717 کیسز ملٹری کورٹس میں آئے جن میں سے 646 کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔

تازہ ترین