• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریض کو 15؍ بیئر کی ڈرپ لگا کر جان بچانے کا انوکھا واقعہ

کراچی (نیوز ڈیسک)ویتنام میں حد سے زیادہ شراب پینے والے ایک شخص کی جان بچانے کیلئے ایک انوکھا طریقہ استعمال کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مریض کے جسم میں بیئر کے 15؍ ڈبے کی ڈرپ لگائی گئی جس سے اس کی جان بچانے میں مدد ملی۔ رپورٹ کے مطابق 48؍ برس کے گویان وان نیت کو 25؍ دسمبر کی رات اسپتال لایا گیا جہاں وہ حد سے زیادہ شراب نوشی کی وجہ سے بے ہوش ہو چکا تھا۔ تشخیص سے معلوم ہوا کہ اس کے جس میں میتھنول (الکحل کی ایک قسم) کی مقدار خطرناک حد تک جا پہنچی ہے اور یہ مجوزہ حد سے ایک ہزار گنا تک پائی گئی۔ مریض کو جب اسپتال لایا گیا تو ڈاکٹر لی وان کی سربراہی میں ایمرجنسی ٹیم نے اسے تقریباً ایک لٹر بیئر کی ڈرپ لگائی۔ جس کے بعد وقتاً فوقتاً اس کے جسم میں مزید بیئر شامل کی گئی۔ مجموعی طور پر مریض کے سسٹم میں بیئر کے 15؍ کین شامل کیے گئے۔ اس عمل کی وجہ سے جگر کے میتھنول کو پراسیس کرنے کی رفتار سست ہوگئی اور مریض کی جان بچ گئی۔ میتھنول کے زہر سے متاثرہ شخص کے سسٹم میں فارمل ڈی ہائیڈ (Formaldehyde) پراسیس ہو کر فارمک ایسڈ میں تبدیل ہوتی ہے جس کی وجہ سے مریض جاں بحق ہو سکتا ہے، تاہم اس پراسیس کو روکنے یا اس کی رفتار سست کرنے کیلئے مریض کے سسٹم میں بیئر شامل کی جاتی ہے کیونکہ انسانی جگر میتھنول کی بجائے ایتھنول کے جزیات توڑنے اور ہضم کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔ گویان وان نیت کو 15؍ بیئر کین کی ڈرپ لگانے سے ڈاکٹروں کو اتنی مہلت مل گئی وہ اس کے جسم سے خطرناک الکحل مکمل طور پر نکال سکیں۔

تازہ ترین