• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ ڈائری،ارکان اُکتاہٹ کا شکار،اجلاس جاری رکھنا دُشوار

اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) قومی اسمبلی کے فاضل ارکان رواں اجلاس کے پانچویں دن میں اس قدر اُکتاہٹ کا شکار ہوگئے کہ اسپیکر کے لئے اجلاس کا جاری رکھنا دُشوار ہوگیا۔ جمعتہ المبارک کو اجلاس مختصر دورانیے پر مشتمل ہوتا ہے اس کے باوجود ارکان کی عدم موجودگی حیران کن تھی پورے دن کے اجلاس میں کسی ایک موقع پر بھی کورم کے لئے مطلوبہ تعداد میں ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔ وفاقی وزراء غیرحاضر رہنے میں ارکان سے بھی بازی لے گئے۔ اس طرح ایوان اُجڑے دل کا منظر پیش کرتا رہا۔ اجلاس ملتوی ہونے سے قبل قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر مہمند ڈیم کی تعمیر میں ٹھیکے کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی اور یاد دلایا کہ اس میں اکیلے بولی دینے والے ٹھیکیدار کو تعمیراتی کام دینا غلط ہے اگر ایسا کرنا ناگزیر ہے تو اس کے لئے بھی پیمانے مقرر ہیں جن کی پاسداری نہیں کی گئی۔ شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ نون اپنے دور میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں میں سب سے کم بولی دینے والے ٹھیکیداروں سے بھی ان منصوبوں کی لاگت میں تخفیف کراتی ہے انہوں نے زور دے کر مطالبہ کیا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے کے معاملے کی مکمل چھان بین کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ متحدہ مجلس عمل کےرکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے اس وقت ایوان سے تنہا واک آئوٹ کر دیا جب انہیں اپنا نکتہ بیان کرنے کا موقعہ نہیں مل رہا تھا وہ یہ کہتے ہوئے ایوان سے باہر نکل گئے کہ یہ مخصوص نشستوں پر آئی خواتین کا ایوان ہے اس پر وہاں موجود مٹھی بھر ارکان قہقہے لگانے پر مجبور ہوگئے۔ قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج صاحبان کی تعداد میں اضافے کے لئے آج بھی قانون سازی نہ ہو سکی اس مقصد کے لئے متعلقہ کمیٹی کی رپورٹ بھی مرتب ہو کر ایوان میں آ چکی ہے اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت انجینئر علی محمد خاں بھی تیار ہو کر آ چکے تھے۔ علی محمد خاں کی تحریک پر ایوان کے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی کہ بلوچستان صوبے کے قحط زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیدیا جائے اس پر وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بتایا کہ سندھ کے ضلع بدین میں لوگوں کو پانی میسر نہیں ہے۔ بدین کے قحط زدہ علاقے کے متاثرہ ہر خاندان کو محض پچاس کلو آٹا دیا گیا ہے صوبے کی تباہی کا بندوبست کرنے والے محکمے نے بدین کے چند حصوں کو آفت زدہ قرار دیا ہے حالانکہ پورے ضلع کو اس میں شمار کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا تعلق بدین سے ہے انہوں نے پیپلزپارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ وہاں جلسے تو بڑھ چڑھ کر کئے جا رہے ہیں لیکن یہ نہیں دیکھا جا رہا کہ وہاں جانور بھوک پیاس سے مر رہے ہیں۔ گزشتہ ستمبر میں صدر مملکت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا جس پر شکریئے کی رسمی قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر موجود ہے تاہم گزشتہ پانچ اجلاس سے اس پر بحث شروع نہیں ہو سکی۔ دُوسری جانب حزب اختلاف کی سرگرمیاں اور صلاح مشورے زوروں پر ہیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات کی یہ دلچسپ منظر بھی اُبھر رہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی حزب اختلاف میں بہت مقبول ہو رہے ہیں۔ حکومتی بنچوں میں اس امید کا اظہار ہوتا رہا کہ وزیراعظم عمران خان آئندہ ہفتے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں نہ صرف موجود ہوں گے بلکہ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ فی الوقت حکومتی ارکان ہی نہیں وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت بھی یوسف بے کارواں بنے پارلیمنٹ ہائوس میں پھرتے دکھائی دیتے ہیں۔
تازہ ترین