• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یمنی فوج، عرب اتحاد کی کارروائیاں،17حوثی ہلاک، متعدد زخمی، کئی علاقے باغیوں سے چھڑا لئے گئے

صنعاء(جنگ نیوز)یمن میں سعودی عرب اتحادی افواج اور سرکاری افواج کی کارروائیوں میں 17 حوثی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، ادھر اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں کی جنگ کی فنڈنگ ایرانی تیل کی فروخت سے ہوررہی ہے، تفصیلات کے مطابق یمن کی جنوب مغربی گورنری تعز میں عرب اتحادی فوج کی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 9 حوثی باغی جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔عربی ٹی وی رپورٹ کے مطابق عرب اتحادی فوج کے طیاروں نے الکدحہ محاذ کے نواحی علاقے ’’نقیل الکورۃ‘‘ میں حوثیوں کی کمک فراہم کرنے کی تیاری پر گولہ باری کی۔ بمباری میں 9 جنگجو ہلاک اور ان کی متعدد گاڑیاں اور اسلحہ تباہ ہوگیا۔یمن کی سرکاری فوج کے مطابق الجوف کے شمالی محاذ الیتمہ میں سرکاری فوج نے حوثیوں سے متعدد اہم مقامات چھین لئے۔ سرکاری فوج کے مطابق سکیورٹی فورسز کو الجوف کے محاذ پر باغیوں کے خلاف زمینی آپریشن میں اہم کامیابی حاصل ہوئی ۔الجوف سے ایک عسکری ذریعے کے مطابق فوج نے جبل عشر، التباب اور دیگر مقامات پر حوثیوں کے خلاف تباہ کن حملہ کیا جس کے نتیجے میں باغی 3 کلو میٹر تک پسپا ہوگئے۔کارروائی میں 8 باغی ہلاک اور متعدد گرفتار کرلئے گئے جب کہ بعض جنگجو فرار ہوگئے۔دریں اثناءاقوام متحدہ میں ماہرین کی کمیٹی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران میں بندرگاہوں سے ایندھن کی ترسیل کی آمدنی یمن میں آئینی حکومت کے خلاف حوثی باغیوں کی کارروائیوں کی فنڈنگ میں کام آ رہی ہے۔توقع ہے کہ مذکورہ رپورٹ کے نتائج سے ایک بار پھر حوثی باغیوں کے لئے ایران کی سپورٹ کے حوالے سے سوالات جنم لیں گے۔ 2018 ءکی حتمی رپورٹ میں کمیٹی نے کہا ہے کہ اس نے بعض ایسی کمپنیوں کا تعین کیا ہے جو یمن یا بیرون ملک میں رہتے ہوئے تیل کے عطیات کو چھپانے کے لئے جعلی دستاویزات کا استعمال کر کے منظر عام پر رہتی ہیں۔سلامتی کونسل کو ارسال کی گئی 85 صفحات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ایندھن کی فروخت سے حاصل شدہ آمدن کو حوثیوں کی جنگ کی فنڈنگ میں استعمال کیا گیا۔کمیٹی کے مطابق ایران میں بندرگاہوں سے ایندھن کی شپمنٹ جعلی دستاویزات کے تحت عمل میں آئی تاکہ اقوام متحدہ کی جانب سے سامان کی تلاشی سے بچا جا سکے۔

تازہ ترین